افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو اس کا نقصان سب کو ہو گا، شاہ محمود

28 اگست 2021
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت خطے کا امن تبہ کرنے پر تلا ہوا ہے— فائل فوٹو: اے پی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت خطے کا امن تبہ کرنے پر تلا ہوا ہے— فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں اگرامن واستحکام ہوتا ہے تو اس سے پورا خطہ مستفید ہوگا اور افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو اس کا نقصان سب کو ہو گا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی حال ہی میں تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران کے دورے سے وطن واپس پہنچے جہاں انہون نے اپنے دوروں کے دوران ان ممالک کے سربران اور وزرائے خارجہ سے ملاقات کے دوران انہیں افغانستان کے مسئلے پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان، امریکا کو آگے بڑھنا چاہیے اور افغانستان میں مل کر کام کرنا چاہیے، معید یوسف

ہفتہ کو افغانستان کی صورتحال پر اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نےکہا کہ مجھے چار ملکی دورے کے دوران قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں میں افغانستان کے حوالے سے ان کا نقطہ نظر جاننے کا بھی موقع ملا اور ہمسایہ ممالک کی سوچ حقیقت پسندانہ تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہے تو سب متاثر ہوں گے جبکہ افغانستان میں امن و استحکام کے نتیجے میں پورا خطہ مستفید ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لوگ امن چاہتےہیں، وہ ماضی میں ہونے والی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں لیکن ماضی سے ہم سب کو سبق سیکھنا ہے اس کو دہرانا نہیں چاہیے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان سے مثبت پیغام آرہا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور اگر افغانستان کو تنہا چھوڑا گیا تو اس کا نقصان سب کو ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: کابل ایئرپورٹ کے باہر دو دھماکوں میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 85 افراد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے معاملے میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف ہوئی اور کابل میں جاری انخلا کے عمل میں بھی پاکستان مختلف ممالک کے سفارتی عملے کو نکالنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے اس صورتحال میں اہم کردار ادا کیا ہے اور پاکستان پر لوگ اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نےکہا کہ افغانستان میں امن خراب کرنے والوں میں بھارت سرفہرست ہے جو پاکستان کے خلاف منفی حرکتیں کر رہا ہے۔

انہوں نے نے کہا کہ بھارت نے مختلف گروپس کو دہشت گردی کے لیے جوڑا اور وہ خطے کا امن تباہ کرنے پرتلا ہوا ہے، خدشات موجود ہیں اور ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: بھارت کو بہت جلد ہماری حکومت چلانے کی قابلیت پتا چل جائے گی، طالبان رہنما

ان کا کہنا تھا ہم نے افغانستان کے ساتھ اپنا بارڈر بند نہیں کیا اور بارڈر مینجمنٹ کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میری گزشتہ روز برطانیہ کے وزیر خارجہ سے افغانستان کے معاملے پر بات چیت ہوئی اور انہیں پاکستان کو ریڈ لسٹ پر رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے بھی کہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں