برطانوی وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے، ایجنڈے پر افغانستان سرفہرست

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2021
برطانوی وزیرخارجہ دو روزہ دورے میں افغانستان سمیت دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے—فائل/فوٹو: رائٹرز
برطانوی وزیرخارجہ دو روزہ دورے میں افغانستان سمیت دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے—فائل/فوٹو: رائٹرز

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب دو روزہ دوے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں اور اس دوران اعلیٰ حکام کے ساتھ افغانستان کی صورت حال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

دفتر خارجہ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب قطر سے نورخان ایئربیس پہنچے جہاں وزارت خارجہ اور برطانوی ہائی کمیشن کے عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے، شاہ محمود قریشی

اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی دورے پر آئے برطانوی ہم منصب سے سرکاری سطح پر باقاعدہ تبادلہ خیال کریں گے، جن کی ملاقاتیں دیگر اعلیٰ حکام سے بھی طے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور برطانیہ حال ہی میں افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر مصروف عمل ہیں اور دونوں ممالک کے رہنماؤں نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران جنگ زدہ ملک کے حوالے سے متعدد مرتبہ تبادلہ خیال کیا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر تبادلوں کو مزید فروغ ملے گا اور کئی مسائل پر دوطرفہ تعاون کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

گزشتہ ماہ وزیر اعظم عمران خان کو ان کے برطانوی اہم منصب بورس جانسن کی جانب سے ٹیلی فون کیا گیا تھا اور اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے افغانستان کے حوالے سے اپنے خیالات کا تبادلہ کیا تھا اور بورس جانسن نے رابطوں کا بحال رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی صورتحال پر بورس جانسن، انجیلا مرکل کا وزیراعظم کو ٹیلی فون

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے برطانوی ہم منصب ڈومینک راب کے مابین بھی گزشتہ ماہ دو مرتبہ افغانستان کے حالات سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ 15 اگست کو افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد برطانوی وزیر خارجہ سے قبل نیدرلینڈز کی وزیر خارجہ سِگرِد کاگ بھی افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے پاکستان پہنچی تھیں۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ کے آخر میں جرمن وزیر خارجہ ہیکو ماس بھی پاکستان آئے تھے، جنہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی۔

آسٹرین وزیر خارجہ کا اپنے پاکسےانی ہم منصب سے رابطہ

دوسری جانب آسٹریا کی وزیر خارجہ الیگزینڈر شیلنبرگ نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور افغانستان سے آسٹریا کے شہریوں اور دیگر لوگوں کو نکالنے میں مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور شاہ محمود قریشی نے پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرتے ہوئے پرامن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیا اور ہمسایہ ملک میں جامع سیاسی حل پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 40 سال سے جاری تنازع کے خاتمے کے لیے ایک تاریخی موقع ہے اور اس وقت بین الاقوامی برادری کو مثبت پیغام اور تعمیری سوچ کے ساتھ اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنے زیادہ ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے سربراہ کا وزیرخارجہ سے رابطہ، افغان صورت حال پر گفتگو

بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بنیادی ضروریات سے نمٹنے اور اقتصادی استحکام میں تعاون کے لیے افغان عوام کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کریں۔

دونوں وزرائے خارجہ نے حالیہ باہمی ملاقاتوں اور رابطوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے مابین باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں تجارت، معیشت، اعلیٰ تعلیم، سیاحت اور ثقافت میں رابطوں اور تعاون کو مزید فروغ دینے کا عزم کیا۔

دفترخارجہ کے مطابق گفتگو کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آسٹریائی ہم منصب کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی اور انہوں نے قبول کرلی۔

تبصرے (0) بند ہیں