پاکستان کا سال 2023 میں 5 جی متعارف کروانے کا ارادہ

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2021
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹے شہروں کے لوگوں کو سستے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنائیں—فائل فوٹو: اے پی پی
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹے شہروں کے لوگوں کو سستے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنائیں—فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: گزشتہ 3 برسوں میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری راغب کرنے کے بعد ٹیلی کام انڈسٹری کی مارکیٹ کا حجم بڑھ کر 16 ارب 90 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے اور اب وزارت اطلاعات اور ٹیلی کام 2023 میں 5 جی متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی اس ہدف کا خیر مقدم کیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کو اس شعبے کی کارکردگی پر حالیہ پریزنٹیشن میں وزارت نے ملک بھر میں ڈیجیٹلائزیشن کی مستقبل کی ضروریات، 5G جیسی مستقبل کی تکنیکی ضروریات متعارف کروانے کے علاوہ یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے ذریعے ملک کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی ٹیلی کام خدمات اور انٹرنیٹ کی توسیع کے لیے "ڈیپ فائبرائزیشن" کے لیے شروع کیے گئے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی سیکٹر میں پاکستان کی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئیں

سال 22-2018 کے دوران ملک بھر میں 10 ہزار کلومیٹر سے زائد آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی جائے گی جو ایک ہزار 175 قصبوں اور یونین کونسلوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرے گی۔

—وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی
—وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی

وزارت نے کہا کہ یو ایس ایف منصوبوں کے تحت بلوچستان میں شاہراہوں اور موٹر ویز سمیت 1800 کلومیٹر سے زائد غیر محفوظ سڑکوں کے نیٹ ورک کا احاطہ کیا ہے۔

ڈیپ فائبرائزیشن منصوبے کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے کہا کہ حکومت 23-2022 کے اختتام تک آئی ٹی سروسز کی برآمدات کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے پر بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:مالی سال 21-2020 میں ریکارڈ 31.3 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں، عبدالرزاق داؤد

ان کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹے شہروں کے لوگوں کو سستے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور مجھے یقین ہے کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلستان کی لڑکیاں بھی اپنے مقامی علاقوں سے بطور فری لانسر کام کرسکیں گی۔

سال 21-2020 میں آئی ٹی سروسز کی ملکی برآمدات کے 47 فیصد سے بڑھ کر 2 ارب 10 کروڑ ڈالر ہوگئیں۔

رپورٹ میں نشاندہی کیا گیا کہ یو ایس ایف نے پسماندہ علاقوں میں 29 ارب روپے کے 43 منصوبوں کا معاہدہ کر کے مستقبل میں ڈیجیٹل ترقی کے لیے ٹیلی کام انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ میں وسیع پیمانے پر کردار ادا کیا ہے۔

اس میں جنوبی بلوچستان، سابقہ فاٹا اور اندرون سندھ کے 65 سے زائد اضلاع شامل ہیں جو 2 کروڑ 50 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسمارٹ فونز برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل

وزارت کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے آئندہ اسپیکٹرم کی نیلامی نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز کے لیے ان علاقوں میں ٹیلی کام اور براڈ بینڈ خدمات کو بہتر بنانے میں مدد دے گی۔

ساتھ ہی رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ 40 آئی ٹی کمپنیاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں