مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا کیس: صبا قمر اور بلال سعید کے وارنٹ گرفتاری منسوخ

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2021
قبول ہے نامی گانا جاری ہونے کے بعد ان پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
قبول ہے نامی گانا جاری ہونے کے بعد ان پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے جوڈیشل میجسٹریٹ نے مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کے کیس میں گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کی درخواست پر ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

دونوں کے خلاف گزشتہ برس اگست میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر علی خان میں گانے کی شوٹنگ کے دوران مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا مقدمہ دائر کروایا گیا تھا۔

جوڈیشل میجسٹریٹ کی عدالت میں دونوں کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں بلال سعید اور صبا قمر کے وکیل کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی۔

مزید پڑھیں: مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا کیس: صبا قمر اور بلال سعید کے وارنٹ گرفتاری جاری

صبا قمر اور بلال سعید نے اپنی لیگل فرم 'سیہگل، تارڑ، لغاری لا فرم' کی وساطت سے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم معصوم اور قانون پر عملدرآمد کرنے والے شہری ہیں۔

بلال سعید نے کہا کہ مجھے عدالت میں پیش ہونے کے لیے آج تک عدالتی سمن ملا ہی نہیں جبکہ صبا قمر کا کہنا تھا کہ انہیں 8 ستمبر کو پیش ہونے کا سمن 7 ستمبر کو رات 10 بجے دیا گیا۔

درخواست میں عدالت سے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

وکیل کی درخواست پر تحریری حکم جاری کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے عوض وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

عدالت نے دونوں کو 6 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا جس پر وکیل نے آئندہ سماعت پر دونوں کے پیش ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

2 روز قبل عدالت نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ دونوں کے خلاف ابتدائی طور پر دفعہ 295 پ کے تحت لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں عدالتی حکم کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا الزام، بلال سعید اور صبا قمر کے خلاف مقدمہ دائر

دونوں کے خلاف ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا اور انہوں نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

مقدمہ دائر ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو عدالت نے طلب بھی کیا تھا اور دونوں ستمبر 2020 میں ہونے والی سماعتوں میں پیش بھی ہوئے تھے اور انہوں نے ضمانت حاصل کی تھی۔

دونوں کے خلاف اگست 2020 میں جاری کیے گئے گانے ’قبول‘ کو جاری کرنے کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

’قبول‘ میں بلال سعید اور صبا قمر کو مسجد وزیر علی خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا لیکن ان پر اس وقت الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مسجد کی حدود میں رقص بھی کیا۔

دونوں اداکاروں نے مسجد کی حدود میں رقص کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مسجد میں صرف نکاح کی رسم کی شوٹنگ کی تھی اور اس ضمن میں انتظامیہ سے باضابطہ طور پر اجازت بھی لی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں