بلوچستان: ضلع کیچ میں ایف سی کے قافلے پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکار شہید

11 ستمبر 2021
سیکیورٹی فورسز کے ارکان نے فوری طور پر جوابی فائرنگ کی تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز کے ارکان نے فوری طور پر جوابی فائرنگ کی تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کےضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں مسلح افراد کی جانب سے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ایک زخمی ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت لانس نائیک صبور اور سپاہی عبدالحکیم کے نام سے ہوئی۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کے ارکان نے فوری طور پر جوابی فائرنگ کی تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

زخمی فوجی اور شہدا کی لاشوں کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ-مستونگ شاہراہ: ایف سی کی چیک پوسٹ پر خودکش حملہ، 4 اہلکار شہید

قلات کے قریب دہشت گردی کی ایک اور کارروائی میں کچھ موٹر سائیکل سواروں نے ہائی وے پر گشت کرنے والی پولیس کی ایک گاڑی پر دستی بم پھینکا۔

دستی بم گاڑی کے قریب پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار اور دو دیگر افراد زخمی ہوئے۔

دستی بم حملے کے نتیجے میں قلات کے ڈی ایس پی غلام حسین محفوظ رہے جو پولیس کی گاڑی کے اندر بیٹھے تھے۔

زخمی پولیس اہلکاروں اور دو شہریوں کو علاج کے لیے قلات ڈسٹرکٹ ہسپتال لے جایا گیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: سرینا ہوٹل کے قریب تنظیم چوک پر دھماکا، 2 پولیس اہلکار شہید

صوبائی وزیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو نے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حملوں میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

خیال رہے کہ بلوچستان کافی عرصے سے شورش اور بد امنی کا شکار ہپے تاہم حالیہ کچھ عرصے مینں دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو حملے کا نشانہ بنانے کے واقعات میں بہت تیزی آگئی ہے۔ْ

چند روز قبل کوئٹہ-مستونگ قومی شاہراہ پر سونا خان تھانے کی حدود میں فرنٹیئر کور کی چیک پوسٹ کے قریب خود کش حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: دہشت گردوں کے حملے میں کیپٹن شہید، 2 جوان زخمی

قبل ازیں 22 اگست کو صوبہ بلوچستان کے علاقے گچک میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک کیپٹن شہید اور دو جوان زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے حوالے سے آئی ایس پی آر نے ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ دہشت گردوں کے نصب کردہ دھماکا خیز مواد سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی ٹکرانے کے نتیجے میں کیپٹن کاشف نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ 2 جوان زخمی ہوئے۔

20 اگست کو ضلع گوادر میں چین کے شہریوں کو لے جانے والی گاڑی کے قریب ‘خودکش دھماکے’ سے دو بچے جاں بحق جبکہ گاڑی کے ڈرائیور سمیت 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔

15 اگست کو بلوچستان کے ضلع لورالائی کے قریب فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک جوان شہید اور میجر سمیت 2 زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل 8 اگست کو کوئٹہ میں جناح روڈ کے قریب تنظیم چوک پر سرینا ہوٹل کے سامنے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور 8 اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں