کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات: 206 جنرل نشستوں کیلئے پولنگ

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2021
فافن کی 74 مرد اور 46 خواتین مبصرین پر مشتمل ٹیم پہلی مرتبہ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کی نگرانی کر رہی ہے—فوٹو: وائٹ اسٹار
فافن کی 74 مرد اور 46 خواتین مبصرین پر مشتمل ٹیم پہلی مرتبہ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کی نگرانی کر رہی ہے—فوٹو: وائٹ اسٹار

اسلام آباد: ملک کے 39 کنٹونمنٹ بورڈز کی 206 جنرل نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی جس کے لیے 1500 سے زائد امیدوار میدان میں ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تمام سرکردہ سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں لیکن اہم مقابلہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان متوقع ہے۔

کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سمیت قوم پرست اور مذہبی جماعتیں بھی چاروں صوبوں میں بڑی تعداد میں امیدواروں کے ساتھ میدان میں ہیں۔

مزید پڑھیں: کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات: مسلم لیگ (ن) کے پی ٹی آئی پر سنگین الزامات

دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام جماعتیں کسی اتحاد کے بغیر انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

ملک بھر میں 42 کنٹونمنٹ بورڈز میں 219 وارڈز ہیں لیکن کامرہ، چیراٹ اور مری گیلی کنٹونمنٹ کے 9 وارڈز میں سے کسی میں پولنگ کا شیڈول نہیں ہے، جہاں سے امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں یا پولنگ ملتوی کردی گئی ہے۔

اس کے علاوہ مختلف کنٹونمنٹ بورڈز کے 4 دیگر وارڈز میں انتخابات نہیں ہوں گے جہاں امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ واپس منتخب ہوئے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اعلان کیا تھا کہ اس نے کنٹونمنٹ میں انتخابات کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے ہیں جہاں پولنگ بغیر کسی وقفے کے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے دوران آرمی کی تعیناتی کا مطالبہ

رواں ماہ کے شروع میں پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ وہ پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج کو تعینات کرے تاکہ انتخابات میں 'امن و امان' اور 'شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے' لیکن ای سی پی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔

کنٹونمنٹ بورڈز کے 206 وارڈز میں جنرل ممبر کی نشستوں کو جیتنے کے لیے مجموعی طور پر ایک ہزار 513 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، پنجاب میں 19 کنٹونمنٹ کے 112 وارڈز میں 878 اُمید وار، سندھ میں 8 کنٹونمنٹ کے 53 وارڈز میں 418، خیبر پختونخوا میں 9 کنٹونمنٹ کے 33 وارڈز میں 170 اور بلوچستان میں 3 کنٹونمنٹ کے 8 وارڈز میں 47 امیدوار میدان میں ہیں۔

پی ٹی آئی نے چاروں صوبوں میں سب سے زیادہ 178 امیدوار میدان میں اتارے ہیں، اس کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی بالترتیب 140 اور 112 امیدواروں کے ساتھ انتخابی دوڑ میں شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق والٹن کنٹونمنٹ کے 10 وارڈز میں سب سے زیادہ 155 امیدوار میدان میں ہیں، اس کے بعد بالترتیب لاہور اور گوجرانوالہ کنٹونمنٹ میں 112 اور 95 امیدوار میدان میں ہیں۔

سندھ میں کلفٹن اور فیصل کنٹونمنٹ میں بالترتیب 98 اور 88 امیدوار مدمقابل ہیں جبکہ حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں 73 امیدوار میدان میں ہیں۔

21 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز

تمام 42 کنٹونمنٹ میں 21 لاکھ 97 ہزار 441 ووٹر ہیں جن میں 11 لاکھ 54 ہزار 551 مرد جبکہ 10 لاکھ 43 ہزار 190 خواتین شامل ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق ایک ہزار 644 پولنگ اسٹیشنز میں 5 ہزار 80 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) 74 مرد اور 46 خواتین مبصرین پر مشتمل ٹیم کے ساتھ پہلی مرتبہ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کی نگرانی کر رہا ہے۔

فافن کے اعلان کے مطابق یہ 120 مبصرین 460 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ اور گنتی کے عمل کی نگرانی کریں گے جبکہ فافن 15 ستمبر کو اپنی رپورٹ میڈیا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو جاری کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ بھر میں کنٹونمنٹ بورڈز کو پارکنگ فیس وصول کرنے سے روک دیا گیا

کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات 5ویں بڑی انتخابی مشق ہے جو قوم رواں سال کورونا وائرس کے درمیان مشاہدہ کر رہی ہے۔

فروری میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 7 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے، اسی ماہ گلگت بلتستان میں انتخابات ہوئے، اس کے بعد مارچ میں سینیٹ کے انتخابات ہوئے جبکہ آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں نے جولائی میں اپنے نمائندے منتخب کیے۔

راولپنڈی، چکلالہ، واہ، ٹیکسلا، مری، اٹک، سنجوال، جہلم، منگلا، سرگودھا، شورکوٹ، گوجرانوالہ، کھاریاں، سیالکوٹ، لاہور، والٹن، اوکاڑہ، ملتان اور بہاولپور (پنجاب)، حیدرآباد، کراچی، کلفٹن، ملیر، فیصل، کورنگی کریک، منورہ اور پنو عاقل (سندھ)، پشاور، رسالپور، نوشہرہ، مردان، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، ایبٹ آباد اور حویلیاں (خیبرپختونخوا) اور کوئٹہ، ژوب اور لورالائی (بلوچستان) میں کنٹونمنٹ کے انتخابات ہو رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں