خوردنی تیل کی قیمتوں میں استحکام کیلئے ایف بی آر سے مدد طلب

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2021
چینی کی درآمد کے لیے کیے گئے انتظامات کے حوالے سے بھی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی — فوٹو: پی آئی ڈی سی
چینی کی درآمد کے لیے کیے گئے انتظامات کے حوالے سے بھی کمیٹی کو بریفنگ دی گئی — فوٹو: پی آئی ڈی سی

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسی حکمت عملی تیار کرے جس سے مقامی مارکیٹ میں گھی/خوردنی تیل کی قیمتوں میں واضح اثرات کو یقینی بنایا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ ہدایت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (ایس پی ایم سی) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئی کی، اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

سرکاری بیان میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی قیمت غیر مستحکم ہونے کے باعث ملک میں مقامی سطح پر قیمت بڑھی ہے۔

وزیر خزانہ نے مقامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو عالمی مارکیٹ سے جوڑنے کے لیے ایک سلائیڈنگ اسکیل کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے تحت ورکنگ گروپ کے قیام کی منظوری

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکیورٹی جمشید چیمہ نے اجلاس کو بتایا کہ پہلے کمیٹی کے روبرو اور اشیائے خور ونوش کے ذخائر قائم کرنے کے لیے حکمت عملی پیش کی جائے گی تاکہ روزہ مرہ کی ضروریات کی چیزوں کی قیمت کو مستحکم کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ حکمت عملی میں زرعی بازاروں، ذخیرے کی سہولیات اور اجناس کے گوداموں سمیت انفرا اسٹرکچر کو فعال کرنا شامل ہوگا۔

معاون خصوصی نے پاسکو اور محکمہ خوراک کے ذریعے کسانوں سے دالیں خریدنے کے منصوبے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا تاکہ یہ دالیں یوٹیلی اسٹورز اور بچت بازاروں کے ذریعے کم قیمت پر صارفین کو فراہم کی جاسکیں۔

اس کے علاوہ جمشید چیمہ نے میٹھے چقندر کی اضافی فصل اگنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ سال بھر مناسب قیمت پر چینی کی مستحکم سپلائی کویقینی بنایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ طلب و رسد کے فرق کو قرار دے دیا

این پی ایم سی نے صوبائی چیف سیکریٹریز کو ہدایت دی کہ وہ ملک بھر میں گندم کی رسد کو سستے داموں اور ہموار انداز میں یقییی بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر روزانہ گندم کی فراہمی دوبارہ بحال کریں۔

گندم کی فراہمی کے لیے مقرر کردہ قیمت ایک ہزار 950 روپے فی 40 کلوگرام ہے۔

وزارتِ صنعت و پیداوار کے نمائندے نے مقررہ وقت پر چینی کی درآمد کے لیے کیے گئے انتظامات کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

تبصرے (0) بند ہیں