ایک سے زیادہ پاسپورٹ رکھنے والوں کیلئے ایک مرتبہ پھر ایمنسٹی اسکیم کا اعلان

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2021
اس سکیم سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہنے والوں کے کیسز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو ارسال کیے جائیں گے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
اس سکیم سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہنے والوں کے کیسز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو ارسال کیے جائیں گے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: ایک سے زیادہ پاسپورٹ کے حامل افراد کے لیے 7 ویں ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی جارہی ہے جس کے تحت وہ اپنے اضافی پاسپورٹ منسوخ کراسکیں گے بصورت دیگر انہیں جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ 7ویں ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایک سے زائد پاسپورٹ رکھنے والوں کو 3 ماہ کا وقت دیا جائے گا کہ وہ چیزوں کو درست کریں یا پھر جیل جائیں۔

مزیدپڑھیں: پاسپورٹ میں ملازمت خفیہ رکھنے والے سرکاری ملازمین کیلئے ایمنسٹی میں توسیع

یہ فیصلہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر اور ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ڈاکٹر نعیم رؤف نے بھی شرکت کی۔

اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہنے والوں کے کیسز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو ارسال کیے جائیں گے۔

پاسپورٹ ایکٹ کے سیکشن 6 (ون) میں درج ہے کہ ایک شخص کو تین سال تک قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں اگر وہ اپنے لیے ایک سے زیادہ پاسپورٹ حاصل کرے جبکہ اپنے یا مختلف نام کے پاسپورٹ کی موجودگی کو چھپائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان یکم فروری سے مینوئل ویزوں کا اجرا روک دے گا

ایک عہدیدار نے بتایا کہ مجوزہ ایمنسٹی اسکیم کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی جبکہ ڈی جی امیگریشن اور پاسپورٹ سے کہا گیا کہ وہ اس حوالے سے کابینہ کے لیے سمری تیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا جنہیں ایک سے زیادہ پاسپورٹ رکھنے کی وجہ سے بلیک لسٹ کردیا گیا تھا۔

اب تک 12 ہزار افراد پہلے کی 6 ایمنسٹی اسکیموں سے فائدہ اٹھا چکے ہیں اور پالیسی کی عدم موجودگی میں ایک ہزار 600 سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کا ایمنسٹی اسکیم میں 3 جولائی تک توسیع کا اعلان

ذرائع نے بتایا کہ ایک بڑی تعداد نے متعدد قومی شناختی کارڈ کی بنیاد پر ایک سے زیادہ پاسپورٹ حاصل کیے تھے، اس طرح کے زیادہ تر پاسپورٹ اس وقت جاری کیے گئے جب خودکار فنگر پرنٹ شناختی نظام زیر استعمال نہیں تھا۔

اے ایف آئی ایس نظام کے بعد حکام نے ان افراد کو بلیک لسٹ کردیا جنہوں نے غلط معلومات کے ذریعے ایک سے زیادہ پاسپورٹ بنوائے۔

وزارت کی جانب سے تحریری معافی ملنے اور نادرا سے کسی اضافی سی این آئی سی کی منسوخی کے بارے میں سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے بعد معافی سے متعلق محکمہ کی سفارش کو وزارت نے منظور کیا۔

واضح رہے کہ ایمنسٹی اسکیم سب سے پہلے 26 جولائی 2006 میں متعارف کرائی گئی جس کے بعد اس میں 31 دستمبر 2009 تک توسیع کردی گئی۔

توسیع کے ساتھ اس سے جوڑی پولیس تصدیق اور سزا ختم کردی گئی، متعلقہ حکام نے اس میں مزید 30 جون 2011 اور پھر جنوری 2014 تک توسیع کردی۔

پاسپورٹ ڈپارٹمنٹ کو 2009 سے 2013 تک بلیک لسٹ سے نام نکالنے کے لیے 6 ہزار 469 درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ آخری ایمنسٹی اسکیم 2019 میں ختم ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں