وفاق، صوبے ٹیکس دہندگان کیلئے سنگل پورٹل پر متفق

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2021
این ٹی سی نے سیلز ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا—فوٹو: بشکریہ پی آئی ڈی
این ٹی سی نے سیلز ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا—فوٹو: بشکریہ پی آئی ڈی

اسلام آباد: وفاقی حکومت اور صوبے نے ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کی لاگت کو کم کرنے اور سیلز ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لیے ’سنگل پورٹل‘ کو نافذ کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سمجھوتہ نیشنل ٹیکس کونسل (این ٹی سی) کے دوسرے اجلاس کے دوران ہوا جس کی صدارت وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس ڈویژن میں کی۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر نے ٹیکس وصولی کے ہدف سے 30 ارب زیادہ حاصل کرلیے

علاوہ ازیں این ٹی سی نے سیلز ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا۔

ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا کہ یہ پورٹل تیار کیا جا رہا ہے اور اسے اکتوبر 2021 کے پہلے ہفتے تک شروع کیے جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہم آہنگی کی بنیاد پر اہم فیصلوں میں سے ایک ہے جس میں وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان سامان اور سروسز پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے لیے ایک جیسی تعریفیں اور اصول کا معاہدہ شامل ہے۔

یہ فیصلہ کیا گیا کہ سب کے لیے قابل قبول سنگل سیلز ٹیکس پورٹل کے لیے صوبائی ریونیو اتھارٹیز سے تفصیلی تجاویز طلب کی جائیں گی۔

اسی طرح فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے معیاری انکم ٹیکس ریٹرن فارمیٹ بھی تیار کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ سیلز ٹیکس کی وصولی میں ایک مرتبہ پھر آگے

ایف بی آر کے چیئرمین اشفاق احمد نے وفاقی حکومت اور صوبوں کے مابین جی ایس ٹی کو ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے باہمی تعاون کے ساتھ انتظامات کو آگے بڑھانے کے لیے مزید تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔

ایف بی آر اور صوبائی وزرائے خزانہ نے ٹرانسپورٹیشن، ریسٹورانٹ، ٹول مینوفیکچرنگ اور تعمیرات کے ٹیکس پر اپنا اپنا مؤقف بیان کیا۔

تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد این ٹی سی نے فیصلہ کیا کہ ٹول مینوفیکچرنگ پر سیلز ٹیکس وفاق کے پاس رہے گا جبکہ ٹرانسپورٹیشن کے کاروبار پر ٹیکس کے حقوق صوبوں کے پاس ہوں گے۔

سنگل پورٹل کے اجرا سے ٹیکس دہندگان کی تعمیل کی لاگت میں کمی آئے گی اور انڈیکس پر پاکستان کی درجہ بندی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے این ٹی سی کے سربراہ کی حیثیت ریسٹورنٹس پر ٹیکس لگانے سے متعلق ایف بی آر اور صوبوں کی مشاورت سے فیصلہ کیا کہ صوبے ریسٹورنٹس پر ٹیکس جاری رکھیں گے۔

تاہم صوبوں کی مشاورت سے تیار کردہ ایک ریفرنس فیصلے پر رائے کے لیے لا ڈویژن کو بھیجا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کا ٹیکس دہندگان کیلئے سنگل پورٹل کے آغاز کا فیصلہ

پنجاب کے وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جوان بخت، خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا، بلوچستان کے وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے اجلاس میں شرکت کی۔

وفاقی سیکریٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

ابتدا میں شوکت ترین نے شرکا کو خوش آمدید کہا اور سیلز ٹیکس ہم آہنگی سے متعلق معاملات پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے ٹیکس سے متعلقہ مسائل کو وفاق اور وفاق کی اکائیوں کے درمیان تعاون کے جذبے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں