ایس پی ملیر کے دفتر پر دھاوا بولنے کے الزام میں تین مسلح افراد گرفتار

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2021
شادی میں شدید ہوائی فائرنگ پر ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
شادی میں شدید ہوائی فائرنگ پر ملزمان کو حراست میں لیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی پولیس نے ملیر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کے دفتر پر 50 افراد کے ہمراہ دھاوا بولنے کے الزام میں تین مسلح افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

جمعہ کی رات شادی کے دوران ہوائی فائرنگ میں ملوث کچھ لوگوں کی گرفتاری پر 50 سے زائد افراد نے ایس آفس پر دھاوا بول دیا تھا۔

مزید پڑھیں: بدین :ذوالفقار مرزا کا پولیس اسٹیشن پر دھاوا

پولیس ترجمان شازیہ جہاں کے بیان کے مطابق تینوں گرفتار افراد سے اسلحہ بھی پولیس تحویل میں لیا گیا۔

ملیر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) عرفان بہادر نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ایس ایس پی بہادر نے بتایا کہ قائد آباد کی پاکستان ہاؤسنگ سوسائٹی میں ملیر ایس پی ملک سنگھار کے دفتر کے قریب ایک شادی ہوئی تھی جہاں شادی میں شریک کچھ افراد نے شدید ہوائی فائرنگ کی۔

ہوائی فائرنگ پر پولیس نے کارروائی کی اور فائرنگ کے واقعے میں ملوث کچھ افراد کو حراست میں لے لیا۔

پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ان گرفتاریوں کے بعد 50 سے 60 مشتعل افراد نے حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے ایس پی ملیر کے آفس پر دھاوا بول دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کا حساس ترین موچکو پولیس اسٹیشن

پولیس نے بتایا کہ اسلحے کے لیس ہجوم نے ایس پی کے دفتر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک کانسٹیبل احسن علی زخمی ہو گیا، انہوں نے مزید کہا کہ ہجوم دو افراد کو پولیس حراست سے آزاد کرانے میں کامیاب ہو گیا اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگیا۔

شازیہ جہاں نے کہا کہ پولیس کو اس واقعے کے بعد ملیر ڈویژن سے اضافی نفری طلب کرنا پڑی۔

ترجمان نے کہا کہ ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں