بلوچستان کی پانچ جیلیں حساس ترین قرار

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے وفاقی حکومت کی جانب سے حملے کے حوالے سے ملنے والی اطلاعات کے بعد صوبے کی پانچ جیلوں کو حساس ترین قرار دے دیا ہے۔
بلوچستان کی سینٹرل جیل میں اس وقت سزائے موت کے 85 مجرم موجود ہیں، ان جیلوں کو اہم قیدیوں کی موجودگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حساس قرار دیا گیا ہے۔
سیکریٹری ہوم اینڈ ٹرائبل افیئرز اکبر حسین درانی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ نے صوبائی حکومت کو ان پانچ جیلوں پر حملے کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ، سینٹرل جیل مچھ، گڈانی، خضدار اور نوشکی کو حساس ترین جیل قرار دیا گیا ہے، محکمہ جیل خانہ جات سے تمام حساس جیلوں کے اطراف سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ کوئٹہ جیل کے اطراف فرنٹیئر کورپس کے اہلکار پہلے ہی تعینات کیے جا چکے ہیں۔
درانی نے مزید بتایا کہ حملے کے خطرات کے پیش نظر ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کے اطراف رکاوٹیں اور خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں، محکمہ جیل خانہ جات نے ممکنہ حملے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ جیل کو۴ٹہ آنے والی سڑک آدھی بند کر دی ہے جبکہ جیل کے اطراف فورسز مصنوعی مشقیں بھی کر رہی ہیں۔
ہفتے کی صبح سیکیورٹی فورسز نے سینترل جیل مچھ میں ایک آپریشن کیا، جیل کے مقامی افراد نے جیل میں موجود قیدیوں کی جانب سے دھمکیوں کے باعث سرچ آپریشن میں حصہ لینے سے نکار کر دیا تھا جس کے بعد آپریشن کیلیے ضلع سبی سے سیکیورٹی اہلکاروں کو طلب کیا گیا، جیل میں اہم قیدیوں سمیت مجموعی طور 1500 قیدی موجود ہیں۔
بلوچستان کے ہوم سیکریٹری نے کہا ہے کہ مچھ جیل میں سزائے موت کے منتظر 85 قیدی موجود ہیں، 13 اہم قیدیوں کی اپیل مسترد ہو چکی ہے جبکہ بقیہ 72 قیدیوں کی اپیلیں مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔











لائیو ٹی وی