ہنزہ میں ایکسویٹر کے ذریعے دلہن کی رخصتی پر اسسٹنٹ کمشنر کا نوٹس

03 اکتوبر 2021
دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر کے ذریعے گھر پہنچانے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر  بھی وائرل ہوگئی ہیں—فوٹو:اسکرین شاٹ
دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر کے ذریعے گھر پہنچانے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی ہیں—فوٹو:اسکرین شاٹ

گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ میں ایکسویٹر کے ذریعے دلہن کی رخصتی کا نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے ایکسویٹر آپریٹر سے وضاحت طلب کرلی۔

یہ واقعہ ضلع ہنزہ کے بالائی حصے وادی گوجال کے گاؤں غلکین میں پیش آیا جہاں شادی کی تقریب کے بعد دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر کے ذریعے گھر پہنچایا گیا تھا۔

دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر کے ذریعے گھر پہنچانے کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگئی ہیں۔

واقعے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر گوجال نے دلہا اور دلہن کو ایکسویٹر پر بٹھا کر گھر پہنچانے کے عمل کو غیر ذمہ دارانہ فعل قرار دیا اور ایکسویٹر آپریٹر کو وضاحت کے لیے طلب کر لیا۔

ساتھ ہی اسسٹنٹ کمشنر گوجال نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے اپنے نوٹس میں بتایا کہ انہیں ایکسویٹر کے ذریعے دلہا، دلہن کو شادی کے روز سامان کے ہمراہ بارتیوں کے قافلے میں شامل ہو کر گھر پہنچانے کے واقعے کی معلومات سوشل میڈیا کے ذریعے ملی ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا کہ اس فعل میں ایکسویٹر آپریٹر کا کردار خلاف قانون تھا چونکہ اس سے کسی بھی شخص کے زخمی ہونے کے اندیشہ موجود تھا۔

اس حوالے سے ہنزہ کے مقامی نوجوان شہزاد حسین کا کہنا تھا کہ دلہا اور دلہن نے شادی کے ملبوسات میں ایکسویٹر میں سوار ہو کر گھر جانے کا اقدام شہرت حاصل کرنے کے لیے اٹھایا۔

سوشل میڈیا صارفین نے اس فعل پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ بعض نے سستی شہرت کے لیے علاقے کے کلچر کو بگاڑنے کی کوشش بھی قرار دیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Zahid Hussain Oct 04, 2021 07:16am
جناب، میں لوگوں کے اس استدلال سے اتفاق بالکل نہیں کرتا کہ دلہا اور دلہن کے ڈوزر پہ بیٹھنا سستی شہرت کے لئے تھی۔ بلکہ یہ عمل۔اس تعلیم یافتہ اور با کردار دلہن کی جانب سے اپنے شوہر جو اس ڈوزر کے ڈرائیو ر ہے کو عزت دینے کے مترادف ہے۔ جس کو سراہا جانا چاہیئے ۔ ڑوزر کا ڑراہیور عزت کی روزی کماتا ہے اور اس کے پیشے کو سراہا جانا چاہیئے ۔ میرا اسی گاووں سے تعلق ہے اور میں حقیقت سے واقف ہوں۔