ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: پاکستان کے خلاف میچ کیلئے کوئی تناؤ نہیں ہے، نیوزی لینڈ کوچ

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2021
ان کا کہنا تھا کہ میراخیال ہے کہ ہماری پہلی توجہ کھیل پر ہونی چاہیے —فائل فوٹو: اے ایف پی
ان کا کہنا تھا کہ میراخیال ہے کہ ہماری پہلی توجہ کھیل پر ہونی چاہیے —فائل فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ کے کوچ گیری اسٹیڈ نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف پہلے میچ کے لیے کسی بھی طرح کے ذہنی دباؤ کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔

بلیک کیپس نے حال ہی میں 'سیکیورٹی خدشات' کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں محدود اوورز کی کرکٹ کا دورہ منسوخ کیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے دورہ منسوخ کرنے سے پاکستان کی ملک میں مسلسل بین الاقوامی کرکٹ کھیلے جانے کی کوششوں کو بڑا دھچکا لگا، جس کے بعد انگلینڈ نے بھی اپنی ویمنز اور مینز ٹیموں کے دورے سے انکار کردیا تھا۔

نیوزی لینڈ 26 اکتوبر کو شارجہ میں کھیلے جانے والے گروپ ٹو کے افتتاحی میچ میں سابق چیمپئن پاکستان کا سامنا کرے گا اور گیری اسٹیڈ کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم کی توجہ صرف اسی پر مرکوز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'سیکیورٹی خدشات': نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا

انہوں نے صحافی کو بتایا کہ 'اگر ہمارے نقطہ نظر سے مزید تناؤ ہے تو میں اس بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یقیناً پاکستان میں جو ہوا وہ پاکستان کرکٹ کے لیے باعث افسوس ہے، اس سے ان کے اور ہمارے کھلاڑیوں نے ایک موقع بھی گنوا دیا ہے'۔

گیری اسٹیڈ نے کہا کہ 'جو کچھ وہاں ہوا ہم اسے تبدیل نہیں کر سکتے، ہم سب ٹورنامنٹ کی تیاری کر سکتے ہیں اور ہمیں سب سے پہلے پاکستان کا سامنا کرنا ہے'۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہتا ہے، آئی سی سی میں بات ہوگی، چیئرمین پی سی بی

نیوزی لینڈ جون میں افتتاحی عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت کو شکست دینے کے بعد رواں سال دوسرا عالمی ٹائٹل اپنے نام کرنے کی تگ ودو میں ہے۔

گیری اسٹیڈ کا کہنا تھا کہ وہ بے شمار اہداف مقرر نہیں کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میرا خیال ہے کہ ہماری پہلی توجہ ایک وقت میں ایک مقابلے پر ہونی چاہیے لیکن ہمارا مرکزی ہدف سیمی فائنل تک پہنچنا ہے اور اگر آپ وہاں ہوں تو آپ کو معلوم ہوگا ہے آپ کو ٹائٹل جیتنے کے لیے صرف دو فتوحات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم مشکل گروپ میں ہیں، میرا حقیقی خیال ہے کہ یہاں ایسی 6 سے 7 ٹیمیں ہیں جو یہ ٹورنامنٹ جیت سکتی ہیں اور میرے خیال میں یہ عالمی کرکٹ کے لیے بھی بہتر ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں