امریکا کی جانب سے اب ایسے بین الاقوامی مسافروں کو اپنی سرزمین پر قبول کیا جائے گا جو امریکی ریگولیٹرز یا عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظور کردہ کووڈ 19 ویکسینز کا استعمال کرچکے ہوں گے۔

یہ اعلان سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے 8 اکتوبر کو رات گئے کیا گیا۔

20 ستمبر کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ امریکا کی جانب سے نومبر میں 33 ممالک کے ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد کے لیے کووڈ 19 سے متعلق سفری پابندیوں کو اٹھا لیا جائے گا۔

اس وقت یہ واضح نہیں کیا گیا تھا کہ کونسی ویکسینز کے سرٹیفکیٹس کو قبول کیا جائے گا۔

اب سی ڈی سی کے ترجمان نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ ایف ڈی اے اور عالمی ادارہ صحت نے اب تک 6 ویکسینز کی منظوری دی ہے اور ان کی ویکسینیشن کرانے والوں کو امریکا آنے کی اجازت ہوگی۔

سی ڈی سی نے بتایا کہ حال ہی میں فضائی کمپنیوں کو قابل قبول ویکسینز سے آگاہ کرنے کے لیے اضافی ہدایات اور تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

ایئر لائنز آف امریکا نامی تجارتی گروپ نے اس حوالے سے کہا کہ سی ڈی سی کا منظور شدہ ویکسینیز کا استعمال کرنے والے افراد کو امریکا آنے کی اجازت دینے کا اعلان اچھا ہے، ہم انتظامیہ کے ساتھ مل کر نومبر 2021 میں نئے ویکسین اور ٹیسٹنگ فریم ورک پر عملدرآمد کے لیے تیار ہیں۔

امریکا کی نئی کووڈ 19 ویکسین پالیسی کا اطلاق وہاں آنے والے لگ بھگ تمام غٰر ملکی افراد پر ہوگا۔

سی ڈی سی کی جانب سے غیر ملکی مسافروں کے لیے نئے کانٹیکٹ ٹریسنگ قوانین کو حتمی شکل دے کر 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں نظر ثانی کے لیے بھیجا گیا تھا اور اس کو جلد شائع کیا جائے گا۔

سی ڈی سی کی جانب سے استثنیٰ کے تفصیلی قوانین بھی جاری کیے جائیں گے جن میں ایسے بچوں کو شامل کیا جائے گا جو ابھی ویکسینیشن کے اہل نہیں یا ایسے ممالک جہاں ابھی ویکسینز عام دستیاب نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں