پاکستان کیلئے چین کے مقابلے میں امریکا سے براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2021
پہلی سہ ماہی کے دوران چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 50 فیصد کم ہوگئی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
پہلی سہ ماہی کے دوران چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 50 فیصد کم ہوگئی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

کراچی: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکا سے آنے والی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی کہ جولائی تا ستمبر کے دوران امریکا سے براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 10 کروڑ 9 لاکھ ڈالر تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران یہ ایک کروڑ 97 لاکھ ڈالر تھی۔

دوسری جانب مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین کے پاکستان میں سب سے بڑے تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کار ہونے کے باوجود ہمسایہ ملک سے رقم کی آمد میں کمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 27 فیصد تک کمی

جہاں امریکا سے پانچ گنا زیادہ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد ملک کے لیے حوصلہ افزا ہے وہیں چین سے ایف ڈی آئی میں نمایاں کمی تشویشناک ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 50 فیصد کم ہوکر 7 کروڑ 69 لاکھ ڈالر رہ گئی جو مالی سال 21 کی اسی مدت کے دوران 15 کروڑ 49 لاکھ ڈالر تھی۔

میڈیا میں آنے والی رپورٹس نے پاک-چین اقتصادی راہداری میں سست رفتاری کی جانب اشارہ کیا لیکن پاکستان اور چین دونوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔

پاکستان، چین کے ساتھ معاشی تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے جو اس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن چکا ہے جس کی زیادہ تر تجارت چین کے حق میں ہے۔

مزید پڑھیں: غیر ملکی سرمایہ کاری میں 22 فیصد تک کمی

دوسری جانب گزشتہ 3 برسوں کے دوران پاکستان سے برآمدات میں سست پیش رفت دیکھی گئی، گزشتہ کچھ برسو کے دوران ایف ڈی آئی پر چین کا غلبہ تھا اور رقم کی مجموعی آمد میں 40 سے 50 فیصد حصہ چین کا ہوتا تھا۔

البتہ براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 4 فیصد کی کمی گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے کچھ بہتری کی جانب اشارہ کرتی ہے۔

پاکستان کو مالی سال2021 کی پہلی سہ ماہی میں 45 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2022 کے اسی عرصے کے دوران 43 کروڑ 90 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

اس کے علاوہ مالی سال 2022 کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران ایف ڈی آئی میں 20 فیصد کمی آئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس شعبے میں کوئی بہتری نہیں آئی سوائے اس کے کہ چین نے ایف ڈی آئی میں اضافہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ملک میں براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 17 فیصد کمی‘

مجموعی طور پر ستمبر میں ایف ڈی آئی کی آمد میں بہتری آئی اور گزشتہ سال کے اسی ماہ میں 20 کروڑ 2 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں بڑھ کر 23 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

دیگر ممالک میں نیدرلینڈز سے 6 کروڑ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 4 کروڑ 97 لاکھ ڈالر، برطانیہ سے 3 کروڑ 3 لاکھ ڈالر اور ہانگ کانگ سے 3 کروڑ 48 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں