کورونا سے تحفظ کی نئی ویکسین ’والنیوا‘ کے حوصلہ افزا نتائج

23 اکتوبر 2021
ویکسین اینٹی باڈیز بنانے میں 95 فیصد کردار ادا کرتی ہے، نتائج—فائل فوٹو: اے ایف پی
ویکسین اینٹی باڈیز بنانے میں 95 فیصد کردار ادا کرتی ہے، نتائج—فائل فوٹو: اے ایف پی

فرانسیسی دوا ساز کمپنی ’والنیوا‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی ویکسین کے ابتدائی نتائج حوصلہ کن ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ ویکسین کورونا کی تمام اقسام سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ’والنیوا‘ کی جانب سے اپنی ویکسین کے تیسرے ٹرائل کے جاری اعداد و شمار میں دعویٰ کیا ہے کہ ویکسین اینٹی باڈیز بنانے میں 95 فیصد کام تک کام کرتی ہے۔

کمپنی کے مطابق تیسرے مرحلے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ ’والنیوا‘ ویکسین کورونا کی تمام اقسام پر اثر انداز ہوتی ہے اور ٹرائل کے دوران کوئی بھی مریض نہ تو وبا کا شکار ہوا اور نہ ہی کسی کو ویکسین کے برے اثرات کی وجہ سے ہسپتال لے جانا پڑا۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ’والنیوا‘ ویکسین بھی برطانوی کمپنی کی ویکسین ’آسٹرزینیکا‘ جتنی موثر ہے جب کہ اس کے منفی اثرات باقی ویکسینز کے مقابلے نہ ہونے کے برابر ہیں۔

اسی حوالے سے ’بی بی سی‘ نے بتایا کہ والنیوا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ویکسین کا تیسرا آزمائشی پروگرام ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب کہ برطانیہ میں کورونا کی خطرناک قسم ’ڈیلٹا‘ عروج پر تھی۔

کمپنی کے مطابق ویکسین لگوانے والے کسی بھی شخص میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی جب کہ ان میں اینٹی باڈیز بننے کی گنجائش 95 فیصد تک بڑھ گئی تھی۔

کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی ویکسین میں ’انئیکٹیویٹ‘ کی پرانی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ویکسین میں پہلے سے ہی مردہ کورونا وائرس شامل ہے جو کہ انسانی جسم میں داخل ہوکر وائرس کی پیدائش کو ناکام بناتا ہے۔

کمپنی کے مطابق یہی ٹیکنالوجی پولیو اور فلو ویکسین میں استعمال کی جاتی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حقیقی دنیا میں بچوں میں فائزر ویکسین کی افادیت کا ڈیٹا سامنے آگیا

اہم ترین ٹرائل کے حوصلہ افزا نتائج آنے کے بعد کمپنی جلد ہی برطانوی حکومت کو ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت کی درخواست دے گی جب کہ کمپنی یورپین یونین کے ڈرگ ریگولیٹر ادارے کو بھی درخواست دینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

کمپنی کو امید ہے کہ برطانوی حکومت ڈیٹا کی بنیاد پر رواں برس کے اختتام یا پھر 2022 کے آغاز تک ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے گی جب کہ یورپین یونین مارچ 2022 تک ویکسین کے استعمال کی اجازت دے گا۔

مذکورہ ویکسین سے قبل ’فائز، موڈرینا، آسٹرزینیکا، سائنو ویک، جانسن اینڈ جانسن اور اسپوٹنک سمیت بھارت کی ویکسینز کا استعمال جاری ہے جب کہ حال ہی میں کورونا سے تحفظ کی پہلی گولیوں کے بھی حوصلہ کن نتائج سامنے آئے تھے۔

’والنیوا‘ فرانسیسی کمپنی ہے، تاہم وہ ویکسین کی تیاری برطانوی ریاست اسکاٹ لینڈ میں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس نے ویکسین کا ٹرائل بھی برطانیہ میں ہی کیا تھا۔

مذکورہ ویکسین کے ٹرائل میں 18 سے 55 سال کے افراد پر آزمائش کی گئی اور ہر فرد کو 28 دن کے اندر دو ڈوز دیے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں