نیب نے قومی خزانے میں کوئی رقم جمع نہیں کرائی، سلیم مانڈوی والا

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2021
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب حکام آکر بتائیں کہ ریکیور کی گئی رقم کہاں ہے— فائل/فوٹو: اے ایف پی
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب حکام آکر بتائیں کہ ریکیور کی گئی رقم کہاں ہے— فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اور سابق وزیر خزانہ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی خزانے میں کوئی رقم جمع نہیں کرائی اور اسی حوالے سے نیب حکام کو پارلیمنٹ ہاؤس طلب کرلیا گیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب کا قومی خزانے میں رقم جمع کرانے کا جھوٹ سامنے آگیا ہے۔

مزید پڑھیں: سنگین الزامات کے بعد سلیم مانڈوی والا کی چیئرمین نیب سے ملاقات

ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ سے سوال کیا گیا کہ نیب نے آج تک کتنی رقم جمع کرائی ہے تو وزارت خزانہ نے نیب کی ریکوری سے متعلق بڑا دلچسپ جواب دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے کہا کہ نیب نے قومی خزانے میں کوئی رقم جمع نہیں کرائی اور ہمیں صرف اس رقم کا پتہ ہے جو ہم نے نیب کو بجٹ دیا ہے۔

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ نیب اتنے دعوے کرتا ہے کہ ہم نے اتنی رقم جمع کرائی ہے لیکن نیب نے آج تک ایک روپیہ قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے جس رقم کی تفصیل جمع کرائی ہے اس میں بھی بڑا تضاد ہے، نیب حکام کو طلب کیا ہے کہ وہ آکر وضاحت دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب آکر بتائے کہ ریکور کی گئی رقم کہاں پڑی ہے، نیشنل کرائم ایجنسی آف یو کے والی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں پڑی ہے۔

قبل ازیں نیب نے کہا تھا کہ مجموعی طور پر 821 ارب 46 کروڑ 90 لاکھ روپے کی ریکوری ہوئی ہے جبکہ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے حکام نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب راولپنڈی فوج کا نام لے کر ادارے کی توہین کررہا ہے، سلیم مانڈوی والا

وزارت خزانہ نے کہا کہ صرف 6 ارب 50 کروڑ روپے کی رقم نان ٹیکس آمدن کے تحت موصول ہوئی، باقی فنڈز کہاں گئے اور کہاں استعمال ہو رہے، اس کا کوئی علم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو نیب حکام سے پوچھ بھی نہیں سکتے کہ پیسے کہاں ہیں جبکہ سینیٹ کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور نیب کے آڈیٹر کو خط لکھ کر اگلے اجلاس میں طلب کر لیا اور کہا کہ نیب کی جانب سے ریکور کی گئی رقم کا آڈٹ بھی کرایا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں