فیس بک کے استعمال سے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہوئے، رپورٹ

08 نومبر 2021
یہ دعویٰ وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں کیا — اے ایف پی فوٹو
یہ دعویٰ وال اسٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں کیا — اے ایف پی فوٹو

فیس بک کے ہر 8 میں سے ایک صارف کا ماننا ہے کہ اس سوشل میڈیا ایپ کو استعمال کرنے سے اس کی نیند، کام، رشتے اور بچوں سے تعلق پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ فیس بک کے ایک مبینہ اندرونی سروے کے نتائج پر کیا گیا۔

فیس بک کے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ان طرح کے مسائل کا سامنا ایپ کے 2 ارب 90 کروڑ سے زیادہ صارفین میں سے 12.5 فیصد یا 36 کروڑ سے زیادہ افراد کو۔

دستاویز میں محققین نے بتایا کہ نتائج صارفین کی جانب سے ایپ کے مضطربانہ استعمال کا نتیجہ ہیں جس کو عوامی زبان میں انٹرنیٹ کی لت بھی کہا جاتا ہے۔

استعمال کا یہ رجحان دیگر بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں فیس بک میں بدتر ہوتا ہے، مگر محققین نے تعلق کو ثابت نہیں کیا۔

فیس بک نے اسے اپنے پلیٹ فارم کو 'غلط طریقے' سے استعمال کا نتیجہ قرار دیا۔

یہ انکشاف فیس بک فائلز سیریز کا حصہ ہے جو کمپنی کی اندرونی دستاویزات پر مشتمل ہے جو کمپنی کی سابق ملازمہ فرانسس ہیوگن نے لیک کیے۔

اس سے قبل محققین نے دریافت کیا تھا کہ کمپنی کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کو استعمال کرنے نوجوان صارفین کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال سے مرتب منفی اثرات کے حوالے سے تحقیق کا آغاز کئی سال پہلے فیس بک کی ایک ٹیم کی جانب سے ہوا تاکہ نقصان پہنچانے والے رویوں کی روک تھام کی جاسکے۔

تحقیقی ٹیم کی جانب سے متعدد حل بھی تجویز کیے گئے اور کچھ پر کمپنی کی جانب سے عملدرآمد بھی کیا گیا، مگر 2019 میں اس ٹیم کو ہی ختم کردیا گیا۔

اس ٹیم کی جانب سے نتائج کو مارچ 2020 میں کمپنی کے اندر شیئر کیا گیا تھا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کچھ صارفین فیس بک پر وقت گزارے جانے کے حوالے سے اپنے کنٹرول کو کھو دیتے ہیں اور اس کے نتیجے میں ان کی زندگیوں میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

دوسری جانب کمپنی نے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق کا مقصد چیلنجز کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں