انگلینڈ کو سیمی فائنل میں شکست، نیوزی لینڈ پہلی مرتبہ ٹی20 ورلڈ کپ فائنل میں پہنچ گیا

اپ ڈیٹ 10 نومبر 2021
کرس ووکس نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے ابتدائی دونوں وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے پی
کرس ووکس نے بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے ابتدائی دونوں وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے پی
نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی ہے— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
انگلینڈ کی ٹیم ابتدائی مشکلات کے عبد بڑے اسکور کی جانب گامزن ہے— فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
انگلینڈ کی ٹیم ابتدائی مشکلات کے عبد بڑے اسکور کی جانب گامزن ہے— فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

نیوزی لینڈ نے ڈیرل مچل کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت انگلینڈ کو ٹی 20 ورلڈ کپ پہلے سیمی فائنل میں 5 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

ابوظبی میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

انگلینڈ کے اوپنرز جوز بٹلر اور جونی بیئراسٹو نے پراعتماد انداز میں اننگز کا آغاز کیا اور ابتدائی چار اوورز میں نیوزی لینڈ کو وکٹ سے محروم رکھا ہے۔

دونوں اوپنرز نے ٹیم کو 37رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن پاور پلے کے آخری اوور میں کین ولیمسن کے شاندار کیچ نے بیئراسٹو کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

جوز بٹلر نے ڈیوڈ ملان کے ساتھ مل کر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی لیکن اسی اسکور پر اش سودھی کی گیند پر بٹلر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

بٹلر نے پہلے ایک ریورس سوئپ مارا لیکن دوبارہ اسی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد ملان کا ساتھ دینے معین علی آئے اور دونوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔

دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 63 رنز کی شراکت قائم کی لیکن ٹم ساؤدھی کو چھکا مارنے کے بعد اگلی گیند پر دوبارہ اسی کوشش میں ملان 41 رنز بنانے کے بعد وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

لیام لیونگسٹن کو اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کے لیے میدان میں بھیجا گیا جنہوں نے 10 گیندوں پر 17 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ معین کے ساتھ 40رنز کی شراکت بھی قائم کی۔ لیونگسٹن اننگز کے آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے، معین علی نے دو چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 51رنز کی اننگز کھیلی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤدھی، ایڈم ملنے ، اش سودھی اور جیمز نیشام نے ایک، ایک وکٹ لی۔

نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل نے چوکا لگا کر اننگز کا آغاز کیا لیکن ایک گیند بعد ہی کرس ووکس کی گیند پر معین علی کو کیچ دے بیٹھے۔

ابھی نیوزی لینڈ کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ووکس نے ٹیم کو دوسری اور اہم ترین کامیابی دلاتے ہوئے حریف کپتان کین ولیمسن کو چلتا کردیا، عادل رشید نے ان کا کیچ لیا۔

کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد کونوے اور ڈیرل مچل نے اسکور 95 رنز تک پہنچایا مگر لیونگسٹن نے 46 رنز بنانے والے کونوے کی وکٹ حاصل کی۔

گلین فلپس بھی 2 رنز بنا کر لیونگسٹن کا شکار بنے، اس وقت نیوزی لینڈ کا اسکور 107 رنز تھا۔

اس مرحلے پر نیوزی لینڈ کو 4 اوورز میں فتح کے لیے 57 رنز درکار تھے جو ایک مشکل ہدف معلوم ہوتا تھا لیکن نیشام اور مچل نے اس کو ممکن کر دکھایا۔

4 وکٹیں گرنے کے بعد وکٹ پر جیمز نیشام کی آمد ہوئی جنہوں نے کرس جورڈن کے ایک اوور میں دو چھکوں سمیت 23 رنز بٹورے اور اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔

نیشام اور مچل نے عادل رشید کے بھی ایک اوور میں دو چھکوں سمیت 14 رنز بنائے لیکن اسی اوور کی آخری گیند پر نیشام کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

تاہم دوسرے اینڈ سے ڈیرل مچل نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی ٹیم کو ایک اوور قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

اوپنر ڈیرل مچل نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 48 گیندوں پر 4 چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 73رنز کی اننگز کھیلی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

نیوزی لینڈ: کین ولیمسن(کپتان)، مارٹن گپٹل، ڈیرل مچل، ڈیون کونوے، گلین فلپس، جیمز نیشام، مچل سینٹنر، ٹم ساؤدھی، ٹرینٹ بولٹ، اش سودھی، ایڈم ملنے

انگلینڈ: اوئن مورگن(کپتان)، جوز بٹلر، جونی بیئراسٹو، سیم بلنگز، معین علی، ڈیوڈ ملان، لیام لیونگسٹن، کرس جورڈن، کرس ووکس، عادل رشید ، مارک وُڈ

تبصرے (0) بند ہیں