او آئی سی کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر کا ایل او سی کا دورہ

وفد کو ڈی جی ایم اوز کی ایل او سی پر جنگ بندی سے بھی آگاہ کیا گیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
وفد کو ڈی جی ایم اوز کی ایل او سی پر جنگ بندی سے بھی آگاہ کیا گیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے نے اسسٹنٹ سیکریٹری سمیت دیگر کے ہمراہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سےمتصل چری کوٹ سیکٹر کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقاتیں کیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق یوسف الدوبے نے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل اور سفیر طارق علی بخیت کے ہمراہ ایل او سی سے متصل چری کوٹ سیکٹر کا دورہ کیا جہاں ان کےساتھ سعودی عرب، مراکش، سوڈان اور مالدیپ کے 5 سینئر سفارت کار بھی تھے۔

مزید پڑھیں: بی جے پی کی توسیع پسندانہ پالیساں خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں، سیکریٹری خارجہ

بیان کے مطابق وفد کو ایل او سی کے قریبی علاقوں میں سیکیورٹی کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی اور ڈی جی ایم او کے درمیان انڈراسٹینڈنگ سے پہلے اور بعد کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اوآئی سی کے ایلچی کی سربراہی میں دورہ کرنے والے وفد کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں انسانی بحران اور بھارت کے مظالم کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق وفد نے بھارت کی بلااشتعال جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے باعث نشانے بننے والے متاثرین سے بھی ملاقاتیں کیں۔

بعد ازاں وفد مظفر آباد آیا جہاں انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کے صدر سےملاقات کی اور اس دوران انہیں صورت حال پر بریفنگ دی گئی اور تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ وفد نے علاقے کے عام شہریوں سے بھی ملاقاتیں کیں اور وفد 11 نومبر کو مہاجرین کے کیمپ اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی، کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گی، مندوب

آزاد جموں و کشمیر اور ایل او سی سے متصل سیکٹر کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وفد بھارت اور پاکستان میں تعینات اقوام متحدہ کے ملیٹری مبصر گروپ سے مظفر آباد میں ملاقات کرے گا۔

او آئی سی اور برادر ممالک کے سینئر سفارت کاروں کا وفد وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور آزاد کشمیر کی پارلیمنٹ میں موجود مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا۔

قبل ازیں او آئی سی کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے نے اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان اور سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی تھی۔

ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے او آئی سی کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے نے ملاقات کی، جو پاکستان اور آزاد کشمیر کے 6 روزہ دورے پر ہیں۔

مزید پڑھیں: او آئی سی، کشمیر پر اجلاس بلانے میں پس و پیش سے کام لینا بند کرے، شاہ محمود

سہیل محمود نے مودی حکومت کی جانب سے کے گئے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور آزادی چھین لیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی حکام نے کشمیری قیادت کو نظر بند اور کشمیریوں کے قتل و غارت اور ان پر تشدد کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے او آئی سی کے ایلچی کو بھارت کی جانب سے اپنے شہریوں کو 42 لاکھ سے زائد کشمیری ڈومیسائل جاری کرنے سمیت دیگر اقدامات سے آگاہ کیا اور کہا تھا کہ اس کا مقصد کشمیریوں کو حق رائے دہی سے محروم اور مقبوضہ وادی کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور فورتھ جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں