پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی سمری مسترد

حکومت نے 5 نومبر کو اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کردیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
حکومت نے 5 نومبر کو اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کردیا تھا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان نے خزانہ ڈویژن کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 5 روپے اضافے کی دی گئی تجویز مسترد کردی۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘وزیراعظم نے سمری میں دی گئی تجویز دیکھیں اور منظور نہیں کیا’۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رات گئے اچانک 8.14 روپے کا اضافہ

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے کہا ‘پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت 16 نومبر 2021 سے بدستور برقرار رہیں جو اس وقت ہے’۔

وزیراعظم عمران خان نے خزانہ ڈویژن سے کہا کہ وہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ساتھ مشاورت میں سیلز ٹیکس کے ریٹس کی ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ سامنے رکھیں۔

اس سے قبل خزانہ ڈویژن کی جانب سے وزیراعظم کو بھیجی گئی سمری میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 5 روپے تک کے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

تجویز دی گئی تھی کہ پیڑول کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے بڑھا کر فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 150 روپے 82 پیسے مقرر کی جائے۔

اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی اور فی لیٹر ڈیزل کی قیمت 147 روپے 62 کرنے کی سفارش کی گئی تھی لیکن ان سفارشات کو منظور نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

خیال رہے کہ حکومت نے 5 نومبر کو رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے 14 پیسے تک کا اضافہ کردیا تھا تاہم ایک روز قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا انتباہ کیا تھا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن رات ڈیڑھ بجے کے قریب فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 8.03 روپے اضافے کے بعد 137 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 82 پیسے ہوگئی تھی۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد ایچ ایس ڈی کی نئی قیمت 142 روپے 62 پیسے تک جا پہنچی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 27 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت میں 5 روپے 72 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد مٹی کا تیل 116 روپے 53 پیسے جبکہ ایل ڈی او 114 روپے 7 پیسے فی لیٹر ہوگیا تھا۔

حکومت نے معمول کے مطابق 15 روز بعد یکم نومبر کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس ضمن میں دفتر وزیراعظم سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عوام کے مفاد اور ’انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے‘ برقرا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ 16 اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافہ کر دیا تھا، جس پر ملک بھر میں حکومت کے اقدامات پر شدید تنقید کی گئی تھی۔

قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بتائی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے سے زائد کا ہوش رُبا اضافہ

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ اگلے 16 روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 12 روپے 44 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

نوٹفکیشن میں مزید کہا گیا تھا کہ 16 اکتوبر کی قیمتوں کے حوالے سے کچھ بنیادی خدشات مثلاً لاگت کی مختصر وصولی کی وجہ سے نقدی کے بہاؤ کے مسائل تھے۔

ساتھ ہی یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی گزشتہ قیمتوں میں پہلے ہی صارفین کو نمایاں ریلیف فراہم کیا گیا تھا۔

رواں سال اب تک پیٹرولیم مصنوعات کتنی مہنگی ہوئیں؟

سال 2021 کے آغاز میں یکم جنوری کو پی ٹی آئی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 7 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 106 روپے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 110 روپے 24 پیسے ہوگئے تھے۔

جنوری سے لے کر اب تک 11 مہینوں میں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 39 روپے سے زائد کا اضافہ ہوچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں