سعد رضوی کی انتخابات میں عوام سے ’ٹی ایل پی‘ کو ووٹ دینے کی اپیل

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2021
انہوں نے کہا کہ ان کے حامیوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے— فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ ان کے حامیوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے— فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ ان کے حامیوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے— فوٹو: عارف علی
انہوں نے کہا کہ ان کے حامیوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے— فوٹو: عارف علی

لاہور: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی جان دے دیں گے لیکن کسی ظالم کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور عوام سے اگلے عام انتخابات میں ان کی تنظیم کو ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’شہدائے ناموس رسالت کانفرنس‘ کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے سعد رضوی نے کہا کہ جو لوگ حالات کے بدلنے پر حیران تھے وہ نہیں جانتے تھے کہ ’جنگ‘ کس نے جیتی ہے۔

مزید پڑھیں: تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کوٹ لکھپت جیل سے رہا

اس موقع پر ٹی ایل پی کے سربراہ نے کہا کہ ’ہماری ماؤں، مُردوں اور زخمیوں نے میدان جیت لیا ہے کیونکہ وہ اپنی جان و مال کی قربانی دیتے ہوئے پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے حامیوں نے دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ان کی ماؤں نے بزدلوں کو جنم نہیں دیا، اب میرے ساتھی پوچھ رہے ہیں کہ انہیں 2023 کے انتخابات میں اپنے پیاروں اور جائیدادوں کی قربانی دینے کے بعد کیا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے تمام ساتھی اور حامی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و تکریم کے لیے کھڑے ہیں کیونکہ قوم ختم نبوتؐ کے تحفظ کے لیے ان پر اعتماد کرتی ہے اور اب میں قوم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ آئندہ انتخابات میں ان کے بیلٹ بکس خالی نہ رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سینیٹر کی ٹی ایل پی سربراہ سے ‘خیرسگالی’ ملاقات، رہائی پر مبارک باد

حافظ سعد رضوی نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن اور دیگر تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے حکومت کے ساتھ معاہدے کو آسان بنانے میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے اپنے والد کے عرس کی اختتامی تقریب میں شریک لوگوں سے پہلے مفتی منیب الرحمٰن کو عملی طور پر سلام کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں، جن لوگوں کا کوئی نظریہ نہیں ہے وہ بیکار ہیں اور یہ ایسا ہی ہوگا کہ ایک کمزور قوم کے پاس ایٹمی بم رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: انتہا پسندی کی بڑی وجہ مدارس نہیں، اسکول اور کالجز ہیں، فواد چوہدری

سعد رضوی نے اعلان کیا کہ ان کی تنظیم نے کئی لوگوں کی جانیں قربان کرنے کے بعد بھی کچھ نہیں کھویا اور اگر کوئی انہیں چیلنج کرنے کی ہمت کرے تو وہ دوبارہ ایسا کرنے کو تیار ہیں۔

کانفرنس سے ٹی ایل پی کے نائب امیر پیر سید ظہیر الحسن شاہ اور اس کے مرکزی ایگزیکٹو اراکین ڈاکٹر محمد شفیق امینی اور مفتی عمیر الزہروی نے بھی خطاب کیا۔

خیال رہے کہ 18 نومبر کو ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ حافظ محمد سعد ولد خادم حسین کا نام انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں