آزاد کشمیر کے نوجوان کو بھارتی فوج نے حراست میں لے لیا، اہلخانہ کا واپسی کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2021
نویں جماعت کا طالبعلم اسماد اپنے دادا، دادی کے ہمراہ رہتا ہے — فوٹو: طارق نقاش
نویں جماعت کا طالبعلم اسماد اپنے دادا، دادی کے ہمراہ رہتا ہے — فوٹو: طارق نقاش

لاعلمی میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار کرنے والے آزاد جموں و کشمیر کے رہائشی لڑکے کے اہل خانہ نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے جلد از جلد رہا کر کے واپس بھیجا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پونچھ ڈویژن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) راشد نعیم خان نے ٹیلی فونک گفتگو میں ڈان کو بتایا کہ انہیں لگتا ہے کہ تیتری نوٹ گاؤں کا رہائشی 14 سالہ اسماد علی دوپہر کو لاعلمی میں غیر نشان زدہ ایل او سی سے گزرا جہاں بھارتی فوج نے اسے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نویں جماعت کا طالبعلم اسماد اپنے دادا، دادی کے ہمراہ رہتا ہے بچپن میں اس کی والدہ کے انتقال کے بعد انہوں نے ہی اسے پالا ہے۔

اسماد کے ایک رشتہ دار محمد حمید کا کہنا تھا کہ لڑکا جمعرات کو صبح گیارہ بجے اپنی دادی کو بس میں بٹھانے گیا تھا لیکن اس کے بعد گھر واپس نہیں آیا۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی آزاد کشمیر میں بلااشتعال فائرنگ، ایک شہری جاں بحق

انہوں نے کہا کہ ’عموماً جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ باہر کھیلنے جاتا ہے تو سورج ڈھلنے پر واپس آجاتا ہے، تاہم جب وہ شام تک گھر واپس نہ آیا تو ہم نے مختلف رشتہ داروں سے رابطہ کیا تاکہ اس کی موجودگی کے حوالے سے علم ہو سکے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

ڈی آئی جی پولیس نے بتایا کہ جب تک بھارتی میڈیا نے اسماد کے حوالے سے ایک مختصر خبر نشر نہیں کی تھی اس کے خاندان نے گمشدگی کے حوالے سے پولیس کو شکایت درج نہیں کروائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا کہ لڑکالائن آف کنٹرول کی دوسری جانب بھارتی فوج کی حراست میں ہے۔

محمد حمید کا کہنا تھا کہ اسماد کے دادی، دادا سمیت تمام رشتہ دار خوف اور سکتے کی حالت میں ہیں اور اس کی حفاظت کے حوالے سے پریشانی میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم سب بھارتی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ اسے جلد رہا کرکے واپس وطن بھیجا جائے کیونکہ اس نے لاعلمی میں ایل او سی کو پار کیا ہے‘۔

ڈی آئی جی راشد نعیم خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے برعکس آزاد کشمیر کے متعدد علاقے ایل او سی ملتے ہیں، جہاں پاکستانی فوجی کی چیک پوسٹوں کے ہمراہ شہری آبادیاں ہیں، یہاں غیر دانستہ طور پر شہری ایل او سی پار کر لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: بھارتی فوج کی شیلنگ سے ایک شہری شہید

انہوں نے کہا کہ غیر نشان زدہ تقیسم لائن پار کرنے والوں میں زیادہ تر خواتین یا چھوٹے بچے شامل ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’خطرات کی لاپرواہی سے بے خبر چھوٹے بچے اور خواتین ایل او سی سے گزر کر دوسری جانب چلے جاتے ہیں اور مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں۔

راشد نعیم خان نے کہا کہ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ بھارتی فوج خود ایل او سی میں داخل ہو کر معصوم شہریوں کو لے جاتی ہے۔

18 اگست کو پیش آنے والے واقعےکی یاد دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس روز بھارتی فوج نے 3 لڑکوں کو حراست میں لے لیا تھا، یہ لڑکے ضلع پونچھ کے علاقے تروتی (عباس پور) میں ایل او سی کے قریب سے گزرنے والے دریا میں مچھلیاں پکڑ رہے تھے۔

بھارتی فوج نے ان لڑکوں کو دو روز بعد واپس آزاد جموں و کشمیر بھیجا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں