اوپنرز کی سنچری شراکت، پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میں فتح کیلئے 93رنز درکار

29 نومبر 2021
عبداللہ شفیق اور عابد علی نے لگاتار دوسری اننگز میں سنچری شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی
عبداللہ شفیق اور عابد علی نے لگاتار دوسری اننگز میں سنچری شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں — فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں — فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے اوپنرز کے شاندار کھیل اور سنچری شراکت کی بدولت بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ پر گرفت مضبوط کر لی ہے اور پاکستان کو میچ میں فتح کے لیے مزید 93رنز درکار ہیں۔

چٹاگانگ میں کھیلے جارہے میچ کے چوتھے دن بنگلہ دیش نے 39 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ سے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو چند رنز کے اضافے سے ہی پہلی اننگز میں 91رنز کی عمدہ باری کھیلنے والے مشفیق الرحیم 16 رنز بنا کر حسن علی کا شکار بن گئے۔

90 رنز کے مجموعے پر 36 رنز بنانے والے یاسر علی شاہین شاہ آفریدی کی تیز گیند لگنے سے زخمی ہوکر میچ سے باہر ہوگئے۔

اس کے بعد لٹن داس کا ساتھ نبھانے مہدی حسن میراز کریز پر آئے لیکن ساجد خان نے 11 رنز کے انفرادی اسکور پر ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

115رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد لٹن داس کا ساتھ دینے نور الحسن آئے جنہیں یاسر علی کی جگہ ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔

نورالحسن اور لٹن نے اسکور 157 رنز تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر نورالحسن 15 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلا ٹیسٹ: قومی ٹیم 286 رنز پرآؤٹ، بنگلہ دیش کی 83 رنز کی برتری

پہلی اننگز میں سنچری اسکور کرنے والے لٹن داس نے دوسری اننگز میں بھی شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 59 رنز کی اننگز کھیلی جس کے بعد وہ اسی مجموعے پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ایل بھی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

بنگلہ دیش کے آخری دو کھلاڑی بھی اسکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر وکٹ دے بیٹھے، یوں پوری ٹیم 157 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

پہلی اننگز میں 44 رنز کی برتری کی بدولت بنگلہ دیش نے پاکستان کو میچ میں فتح کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا۔

قومی ٹیم کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔

پہلی اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے حسن علی 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر پائے جبکہ ساجد خان نے 3 شکار کیے۔

202 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز عابد علی اور عبداللہ شفیق نے ایک مرتبہ پھر ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے ابتدائی طور پر سنبھل کر بیٹنگ کی اور بنگلہ دیشی باؤلرز کا ڈٹ کر سامنا کرتے ہوئے چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

چائے کے وقفے کے بعد بھی میزبان باؤلرز وکٹ کے لیے ترستے رہے اور عابد علی نے بہترین فارم برقرار رکھتے ہوئے اپنی نصف سنچری اسکور کی۔

پہلا میچ کھیلنے والے عبداللہ نے بھی عمدہ کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور لگاتار دوسری اننگز میں چھکے ذریعے ففٹی کا ہندسہ عبور کیا۔

جب میچ کے چوتھے دن خراب روشنی کے سبب کھیل جلدی ختم ہوا تو پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 109رنز بنائے تھے اور قومی ٹیم کو میچ میں فتح کے لیے مزید 93رنز درکار ہیں۔

عابد 56 اور عبداللہ 53 رنز پر بیٹنگ کررہے ہیں اور لگاتار دوسری اننگز میں سنچری شراکت کی بدولت منفرد اعزاز بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔

دونوں کھلاڑی پاکستان کی جانب سے دونوں اننگز میں سنچری شراکت قائم کرنے والی دوسری جوڑی بن گئے ہیں جہاں اس سے قبل یہ کارنامہ 2003 مین توفیق عمر اور عمران فرحت کی جوڑی نے جنوبی افریقہ کے خلاف انجام دیا تھا۔

قبل ازیں بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 330 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں قومی ٹیم پہلی اننگز میں اوپنرز کے شاندار آغاز کے باوجود 286 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی۔

بنگلہ دیش کی جانب سے تیج الاسلام نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتےہوئے 7 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں