شادی کے جھانسے پر لاہور پہنچنے والی لڑکی نے ریپ کی تردید کردی، مقدمے سے دستبردار

اپ ڈیٹ 30 نومبر 2021
لڑکی کی تحریری شکایت پر پولیس نے 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
لڑکی کی تحریری شکایت پر پولیس نے 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

آن لائن گیم پب جی سے دوستی کے بعد شادی کے وعدے پر کراچی سے لاہور پہنچنے والی لڑکی نے مبینہ ’گینگ ریپ‘ کیس کی پیروی سے انکار کردیا۔

کراچی کے علاقے کوئٹہ ٹاؤن کی رہائشی نے الزام عائد کیا تھا کہ پہلے اس کے گیم سے بننے والے دوست نے جھانسہ دے کر ایک مقامی ہوٹل میں اس کا ریپ کیا جس کے بعد سرور روڈ کے ایک ولا میں 2 ملزمان نے بھی ریپ کا نشانہ بنایا۔

لڑکی کی تحریری شکایت پر پولیس نے 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم بھی روانہ کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:شادی کے جھانسہ میں آ کر لاہور جانے والی خاتون کا متعدد مرتبہ ریپ ہونے کا انکشاف

مقدمے کے اندراج کے بعد لڑکی کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال بھیجا گیا تھا تاہم بعد میں اس نے میڈیکل کروانے سے انکار کردیا۔

اس کے علاوہ جوڈیشل میجسٹریٹ کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ 18 سال کی لڑکی ہے اور اس نے غلط فہمی کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کروادیا تھا۔

مذکورہ لڑکی نے کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیا کہ کسی نے اس کے ساتھ زنا نہیں کیا اور وہ کیس کی مزید پیروی نہیں کرنا چاہتی چنانچہ ایف آئی آر منسوخ کی جائے۔

لڑکی کا بیان جوڈیشل میجسٹریٹ شاہد علی کھوکھر نے ریکارڈ کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب نے مبینہ گینگ ریپ کے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔

مزید پڑھیں:لاہور: نوکری کا جھانسہ دے کر لڑکی کا مبینہ گینگ ریپ

خاتون کے ریپ کی ایف آئی آر 28 نومبر کو نارتھ کینٹ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (ریپ)، 109 ('زنا باالجبر کی ترغیب دینا) اور 201 (جرم کے ثبوت غائب کرنا یا مجرم کو غلط(معلومات دینے) کی دفعات شامل کی گئی تھی۔

شکایت میں متاثرہ خاتون نے بتایا تھا کہ وہ کراچی کی رہائشی ہیں اور آن لائن گیم پلیئر اننونس بیٹل گراؤنڈز (پب جی) کھیلتی تھیں، اس گیم کے دوران ان کی ایک آدمی سے دوستی ہوگئی تھی۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اس شخص نے مجھے لاہور بلاتے ہوئے کہا کہ ہم شادی کر لیں گے، وہ 23 نومبر کو ٹرین کے ذریعے لاہور پہنچیں، وہ شخص انہیں روز ہوٹل لے گیا جہاں اس نے تین دن تک ان کا ریپ کیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ اس نے بعد میں ان سے شادی کرنے سے بھی انکار کر دیا اور انہیں 26 نومبر کو ٹرین اسٹیشن پر اتار کر چلا گیا۔

یہ بھی پڑھیںؒ: بیوٹیشن کا مبینہ گینگ ریپ، ویڈیو بناکر بلیک میل کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ

متاثرہ خاتون نے بتایا تھاکہ جب وہ اسٹیشن پر ٹرین کا انتظار کر رہی تھیں تو دو آدمیوں نے انہیں نوکری دلانے کا وعدہ کیا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مشتبہ افراد انہیں سرور روڈ پر واقع ایک گھر میں لے گئے جہاں دو اور مردوں نے اسے ایک کمرے میں لے جانے میں مدد کی، بعد میں ٹرین اسٹیشن پر ملنے والے دونوں افراد نے اس کا کئی مرتبہ ریپ کیا لیکن وہ بالآخر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں