جج پر تشدد میں ملوث 5 وکلا کے لائسنس معطل

اپ ڈیٹ 02 دسمبر 2021
جج پر تشدد میں ملوث ڈی بی اے کے عہدیداران کے دفاتر بند کردیے گئے ہیں — فائل فوٹو:اے ایف پی
جج پر تشدد میں ملوث ڈی بی اے کے عہدیداران کے دفاتر بند کردیے گئے ہیں — فائل فوٹو:اے ایف پی

پنجاب بار کونسل نے منڈی بہاالدین کی صارف عدالت کے جج پر حملہ کرنے والے وکلا کے خلاف ازخود نوٹس لیتے ہوئے منڈی بہاالدین ضلعی بار ایسوسی ایشن کے صدر زاہد یار گوندل اور سیکریٹری یاسر عرفات سمیت 5 وکلا کا لائسنس معطل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وکلا پر جج راؤ عبدالجبار کے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔

منگل کو منڈی بہاالدین ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن (ڈی بی اے) کے وکلا نے عدالت کا بائیکاٹ کرتے ہوئے جج پر حملہ کیا تھا کہ جس کے بعد جج کی سیکیورٹی کے لیے صارف عدالت کے گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: منڈی بہاالدین: وکلا کا عدالت میں جج پر تشدد

30 نومبر کو پنجاب بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں واقعے میں ملوث 5 وکلا کا لائسنس معطل کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈی بی اے منڈی بہاالدین کے صدر اور سیکریٹری کے دفاتر سیز کرتے ہوئے پانچ وکلا مطیع الرحمٰن رانجھا، ذیشان گوندل، اورنگزیب گوندل، زاہد یار گوندل اور یاسر عرفات کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

نوٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ وکلا 6 دسمبر کو ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے پیش ہوں اور وضاحت دیں کہ جج کے خلاف نامناسب رویے کے بعد ان کے لائسنس مستقل طور پر کیوں منسوخ نہ کیے جائیں۔

بار کونسل نے وکلا کی جانب سے عدالت میں جج کو مارنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد نوٹس لیا تھ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور اس مسئلے پر ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سزا یافتہ ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنر گرفتاری سے بچ کر لاہور روانہ

دوسری جانب منڈی بہالدین میں وکلا برادری نے انسداد دہشت گردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات کے تحت بار کے عہدیداران اور وکلا پر جج عبدالجبار کی جانب سے شکایت درج کروانے پر عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

ابتدائی طور پر جج نے زاہد یار گوندل کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر طارق بسرا اور اسسٹنٹ کمشنر امتیاز علی بیگ کے خلاف عدالتی کارروائی کے دوران توہین عدالت پر وضاحت پیش کریں۔

جج نے نوٹس کا جواب جمع کروانے کے لیے یکم دسمبر تک کی مہلت دی تھی۔

یکم دسمبر کو ڈی پی اے کے صدر کی جانب سے کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا تاہم وکلا کی ہڑتال کے باعث عدالت نے سماعت کی آئندہ تاریخ 7 دسمبر مقرر کردی۔

دریں اثنا بدھ کو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد تین وکلا کو گرفتار کرلیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں