کراچی: وکلا کا عدالتوں کا بائیکاٹ، وکیل رہنما کے قتل کی تحقیقات کا آغاز

دومسلح حملہ آوروں نے وکیل کی کار پر فائرنگ کی تھی—فوٹو: ڈان نیوز
دومسلح حملہ آوروں نے وکیل کی کار پر فائرنگ کی تھی—فوٹو: ڈان نیوز
وکیل کو گزشتہ روز قتل کیا گیا تھا—فائل/فوٹو:ڈان
وکیل کو گزشتہ روز قتل کیا گیا تھا—فائل/فوٹو:ڈان

پولیس نے سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان علی مہر کے قتل کی تحقیقات کا آغاز کردیا، جنہیں گزشتہ روز کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

سندھ بار کونسل کے 42 سالہ عہدیدار عرفان علی مہر کو گلستان جوہر میں اس وقت موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے نشانہ بنایا تھا جب وہ کار میں اپنی بیٹی کو اسکول میں چھوڑ کر واپس گھر جارہےتھے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں کار پر فائرنگ، سندھ بار کونسل کے سیکریٹری جاں بحق

وکلا نے سندھ بار کونسل کی کال پر جمعرات کو صوبے بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔

سندھ ہائی کورٹ بار میں صبح مقدموں کی سماعت کا آغاز ہوا تو سندھ ہائی کورٹ بار کے نومنتخب سیکریٹری عمر سومرو اور بار کے دیگر اراکین نے ججوں سے ملاقات کرکے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی جس کو قبول کیا گیا۔

وکلا نے سٹی کورٹ سے پریس کلب نے ریلی بھی نکالی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب شاہراہ فیصل پولیس نے وکیل کے قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی رضوان مہر کی مدعیت میں درج کرلیا جو اپنے آبائی علاقے شکار پور سے بھائی کی میت وصول کرنے آئے تھے۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ(ایف آئی آر) انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 اور تعزیرات پاکستان کی دفعات 302 اور 34 کے تحت درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مندرجات کے مطابق کار پر فائرنگ کرنے والے ماسک پہنے ہوئے دو حملہ آوروں کو واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے اور انہوں نے قریب سے گولیاں ماریں جس سے وکلا میں غم و غصہ پیدا ہوا کیونکہ مقتول بار کونسل کا آفس سیکریٹری تھا۔

شاہراہ فیصل پولیس کے تفتیش کار چوہدری عارف کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے پولیس کو بتایا کہ ان کے خاندان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: عدالت کے احاطے میں فائرنگ سے قتل کا ملزم ہلاک

کراچی پولیس کے سربراہ اے آئی جی عمران یعقوب منہاس نے ایس ایس پی ایسٹ قمر رضا جسکانی کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے، جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ون، ایس ایس پی اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ، ایس پی گلشن، شاہراہ فیصل تھانے کے ایس ایچ او اور ایس آئی او شامل ہیں۔

ایس ایس پی قمر رضا جسکانی نے کہا کہ پولیس اس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے اور تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش کاروں نے جائے وقوع سے برآمد ہونے والے گولیوں کے خول جائزے کے لیے پولیس کی فرانزک سائنس لیب بھیج دیا ہے اور رپورٹ کا انتظار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں