بھارت، افغانستان کو امداد بھیجنے کیلئے افغان ٹرکوں کا استعمال کرسکتا ہے، پاکستان

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2021
بھارتی امداد واہگہ سرحد سے طورخم پہنچائی جائی گی — فائل فوٹو:رائٹرز
بھارتی امداد واہگہ سرحد سے طورخم پہنچائی جائی گی — فائل فوٹو:رائٹرز

پاکستان نے بھارتی انسانی امداد کو افغانستان پہنچانے کے لیے افغان ٹرکوں کے استعمال کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ ’حکومت نے واہگہ بارڈر سے طورخم تک آمدورفت کے لیے افغان ٹرکوں کے استعمال کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے حوالے سے وزارت خارجہ نے بھارتی سفیر کو آگاہ کر دیا ہے۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب افغانستان میں یورپی یونین کے سفیر ٹامس نکلسن نے اسلام آباد اور دہلی دونوں پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں بھارتی امداد کی منتقلی سے متعلق مسائل کو حل کریں۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ واہگہ سے طورخم تک آمدورفت کی اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کو ہر ممکن انسانی امداد فراہم کریں گے، وزیر اعظم

یو این ڈی پی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ افغانستان کو تاریخ کے بدترین انسانی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جہاں تقریباً 2 لاکھ 30 ہزار افراد کو بھوک کا سامنا ہوگا اور لاکھوں غربت میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

پاکستان نے گزشتہ ہفتے جنگ زدہ ملک کے لیے بھارتی امداد کو اپنی سرزمین سے گزرنے کی اجازت دی تھی جسے ’انسانی مقاصد کے لیے غیر معمولی بنیاد‘ قرار دیا گیا تھا۔

بھارت نے افغانستان کے شہریوں کے لیے انسانی امداد کے طور پر 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور جان بچانے والی ادویات فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔

تاہم، پاکستان اور بھارت کے درمیان امداد کی ترسیل کے لیے کیے گئے مذاکرات کے دوران مسائل پیدا ہوئے، بھارت چاہتا تھا کہ اس کے اپنے ٹرک امدادی سامان افغان سرحد تک لے کر جائیں، لیکن یہ اقدام پاکستان کو قبول نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی امداد کیلئے عالمی برادری اپنی کوششیں تیز کرے، پاکستانی سفیر

علاوہ ازیں مذاکرات کے دوران امداد اقوام متحدہ کے اداروں کے حوالے کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔

ظاہر ہوتا ہے کہ بالآخر پاکستان نے ایک سمجھوتے کے طور پر بھارت کو واہگہ بارڈر کے ذریعے سامان کی نقل و حمل کے لیے افغان ٹرک استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کا فیصلہ ’انسانی امداد کی سہولت کے لیے حکومت پاکستان کے عزم اور سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے‘۔

دہلی پر زور دیا گیا کہ وہ افغانستان کو انسانی امداد کی فراہمی کے لیے ’جلد‘ ضروری اقدامات اٹھائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں