یو اے ای کا فرانس سے 80 جنگی جہازوں کا تاریخی معاہدہ

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2021
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے ساتھ شرکت داری سے فرانس کے مؤقف کو تقویت ملتی ہے — فوٹو: اے ایف پی
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے ساتھ شرکت داری سے فرانس کے مؤقف کو تقویت ملتی ہے — فوٹو: اے ایف پی

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے رافیل جنگی جہازوں کے لیے فرانس کے ساتھ 14 ارب یورو کے معاہدے پر دستخط کردیے جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے خلیجی دورے پر اربوں یورو کے ایک اور معاہدے کا عزم بھی کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کےمطابق فرانسیسی جنگی جہازوں کے لیے یہ تاریخ کا سب سے بڑا بین الاقوامی معاہدہ ہے جو ایمانوئل میکرون اور ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان کے درمیان 2 روزہ دورے میں بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے۔

ایمانوئل میکرون دو روزہ دورے کے دوران قطر اور سعودی عرب بھی جائیں گے۔

وسائل سے مالامال متحدہ عرب امارات، فرانسیسی دفاعی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے جس نے فرانسیسی فوج کے 12 کراکل ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر کے معاہدے پر بھی دستخط کیے، جس کی کُل مالیت 17 ارب یورو ہے۔

مزید پڑھیں: فرانس نے امریکا، آسٹریلیا سے اپنے سفرا کو واپس بلا لیا

ایمانوئل میکرون نے دبئی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’خطے کے ساتھ تعلقات اور دہشت گردی کے خلاف فعال تعاون پر ہمارا مؤقف واضح ہے جس سے ہمیں متحدہ عرب امارات کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے کا موقع ملا ہے‘۔

طویل المدت شراکت داری کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال سے اس سے فرانس کے مؤقف کو تقویت ملتی ہے‘۔

انہوں بات جاری رکھتے ہوئے فرانس کے اس تعلق کو ’پختہ‘ اور ’بااعتماد‘ قرار دیا اور کہا کہ ’یہ وہ اتحادی ہیں جو اپنے وعدوں پر قائم ہیں‘۔

ابوظبی کے مبادلہ خودمختار دولت فنڈ نے فرانسیسی کاروبار میں 8 ارب یورو کی سرمایہ کاری کا عزم بھی کیا، جبکہ یو اے ای کے دارالحکومت کی لورے آرٹ گیلری کی برانچ کے لائسنس میں 10 سال کی توسیع کرتے ہوئے اسے2047 تک بڑھا دیا گیا۔

پارلیمانی رپورٹ کے مطابق 2011 سے 2020 تک یو اے ای، فرانس کی دفاعی صنعت کا پانچواں بڑا خریدار تھا، جب انہوں نے 47 ارب کے معاہدے کیے تھے۔

سعودی عرب کی جانب سے مذکورہ معاہدے کے تحت لیے جانے ہتھیار یمن میں استعمال کیے گئے تھے جس کے بعد فرانس کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 'تاریخی امن معاہدہ'

یاد رہے کہ یمن میں سعودی قیادت میں اتحادی افواج ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں سے جنگ لڑ رہی ہیں جس کی وجہ سے یہاں دنیا کے خطرناک انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔

تاریخی معاہدہ

رافیل آرڈر پر جمعہ کو دبئی ایکسپو میں ایمانوئل میکرون اور شیخ زاید کی ملاقات کے بعد دستخط کیے گئے، 2004 میں سروس میں داخل ہونے کے بعد بین الاقوامی سطح پر یہ ڈسالٹ ایوی ایشن کے طیاروں کا سب سے بڑا آرڈر ہے۔

فرانس اور یو اے ای کا یہ معاہدہ ستمبر میں آسٹریلیا کے ساتھ اربوں ڈالرز کے آبدوز کا معاہدہ ٹوٹنے کے بعد کیا گیا، اس وقت کینبرا نے لندن اور واشنگٹن کے ساتھ ایک نئے دفاعی معاہدے پر بات چیت کی تھی جس پر پیرس کا اشتعال انگیز ردعمل سامنے آیا تھا۔

فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلی نے اسے ایک ’تاریخی معاہدہ‘ قرار دیا جو ’علاقائی استحکام میں براہ راست‘ کردار ادا کرے گا، ایف فور ماڈل رافیل اس وقت تیاری کے مراحل میں ہے، جو 2027 سے ابوظبی کو فراہم کیے جائیں گے۔

فرانسیسی ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ دونوں ممالک کے درمیان حکمت عملی سے متعلق شراکت داری کا نتیجہ ہے، جو اپنی خود مختاری اور سلامتی کے لیے مل کر کام کرنے کی صلاحیت کو مستحکم کرتا ہے‘۔

متحدہ عرب امارات لڑاکا طیارے لے کر خلیجی حریف قطر کے تیز ترین بیڑے کو پیچھے چھوڑ رہا ہے، انہوں نے اس معاہدے کے تحت 36 طیارے خریدے ہیں، اس سے قبل 2015 میں مصر نے 24 اور اسی سال کے آغاز میں 30 طیارے خریدے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں