چین کے ایک شہر میں ایسے ہر فرد کو ہزاروں یوآن دیئے جائیں گے جس میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوگی مگر ایک شرط کے ساتھ۔

وہ شرط یہ ہے کہ اس فرد کو خود آگے آکر کووڈ ٹیسٹ کرانا ہوگا۔

چین کے شہر ہربن کی انتظامیہ نے ان افراد کو یہ انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے جو علامات ظاہر ہونے پر چھپنے کی بجائے آگے آکر کووڈ ٹیسٹ کرائیں اور ان میں بیماری کی تصدیق بھی ہوجائے۔

شہری حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے انعام ان افراد کو ہی دیا جائے گا جو رضاکارانہ طور پر خود آگے آئیں گے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہم شہریوں کو کہنا چاہتے ہیں کہ اگر آپ میں کووڈ 19 کی علامات جیسے بخار، کھانسی، گلے میں سوجن، تھکاوٹ، سونگھنے یا چکھنے کی حسوں سے مھرومی، مسلز میں تکلیف یا ہیضہ سامنے آئے تو خود اپنا علاج مت کریں، فیس ماسک کا استعمال کریں اور قریبی طبی مرکز کا رخ کریں، ہمیں بتائیں کہ آپ نے کہاں سفر کیا اور کون کون آپ کے رابطے میں رہا۔

نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ اگر آپ علامات ظاہر ہونے پر رضاکارانہ طور پر آگے آتے ہیں اور طبی مرکز میں جاکر ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں اور ڈاکٹر کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہیں، اس کے بعد اگر ان میں کووڈ کی تشخیص ہوتی ہے تو ان کو 10 ہزار چینی یوآن (2 لاکھ 76 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) انعام میں دیئے جائیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران روزانہ اس شہر میں 10 سے بھی کم کووڈ کیسز سامنے آئے ہیں۔

5 دسمبر کو ہربن میں 7 نئے کووڈ کیسز رپورٹ ہوئے مگر ان مریضوں کو یہ انعام دیئے جانے کا امکان نہیں کیونکہ وہ رضاکارانہ طور پر آگے نہیں آئے تھے بلکہ ان میں بیماری کی تشخیص معمول کی ٹیسٹنگ یا کانٹیکٹ ٹریسنگ کے دوران ہوئی۔

چین کے شہر ووہان سے کووڈ کی وبا دنیا بھر میں پھیلی مگر اس کے بعد سے چین بھر میں کیسز کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی ہے جبکہ ایسے کیسز کو اعدادوشمار میں شامل نہیں کیا جاتا جن میں بیماری کی تشخیص ہو مگر علامات ظاہر نہ ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں