سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا (کے پی) کے مختلف علاقوں میں دو الگ الگ کارروائیوں کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سرکردہ رہنما مولوی فقیر محمد کے ساتھی سمیت 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق ضلع باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر کالعدم ٹی ٹی پی کے مولوی فقیر محمد کے قریبی ساتھی غفور عرف جلیل کو کارروائی کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ’ڈرون حملے‘ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے رہنما محفوظ

بیان میں کہا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے غفور دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث تھا اور اس کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے پر سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں ایک اور کارروائی کے دوران مزید دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

بیان کے مطابق ‘مذکورہ دہشت گرد اس وقت نظر میں آئے جب وہ محمد خیل گاؤں سے وازداسر فرار ہو رہے تھے اور اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور وہ ہلاک ہوگئے’۔

خیبرپختونخوا کےضم ہونے والے اضلاع میں ہونے والی کارروائیوں سے ایک روز قبل ہی ذرائع نے کالعدم ٹی ٹی پی کے دعوے کے مطابق کہا تھا کہ شمالی افغانستان میں ان کے رہنما فقیر محمد مشتبہ ڈرون حملے میں محفوظ رہے ہیں۔

مولوی فقیر محمد کو افغانستان کی امریکی حمایت یافتہ سابقہ حکومت نے گرفتار کیا تھا اور انہوں نے کئی سال افغانستان کی بدنام زمانہ بگرام جیل میں گزارے لیکن اگست کے وسط میں طالبان کے ملک پر قبضے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: کالعدم ٹی ٹی پی کا کمانڈر دھماکے میں ہلاک

افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کی سرحد سے متصل افغان مشرقی صوبے کنڑ کے گاؤں چوگام میں کمپاؤنڈ پر ڈرون حملہ ہوا جس میں مولوی فقیر محمد کو ہدف بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے غیر محفوظ سرحد پار کر کے افغانستان آنے والے ٹی ٹی پی جنگجو اس کمپاؤنڈ کو بطور بیس استعمال کر رہے تھے۔

افغان طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے کابل سے غیرملکی خبر ایجنسی کو بتایا تھا کہ حملہ زمین سے فائر ہونے والے دھماکہ خیز مواد سے کیا گیا تھا۔

تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ حملے کا ذمہ دار کون ہے، جو کالعدم ٹی ٹی پی اور حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے خاتمے کے بعد رپورٹ ہوا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی نے حکومت پاکستان پر ان کے جنگجو مارنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں