چوہدری اسلم کی زندگی پر بنی فلم ’چوہدری‘ آئندہ برس ریلیز ہوگی

20 دسمبر 2021
فلم کی شوٹنگ تین سال سے جاری تھی—اسکرین شاٹ
فلم کی شوٹنگ تین سال سے جاری تھی—اسکرین شاٹ

سندھ پولیس کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) چوہدری اسلم کی زندگی پر بنائی گئی فلم ’چوہدری‘ کا ٹریلر جاری کرتے ہوئے اسے آئندہ برس مئی میں ریلیز کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

’چوہدری کی شوٹنگ گزشتہ تین سال سے جاری تھی اور رواں برس جنوری میں اس کا مختصر ٹیزر جاری کیا گیا تھا، جس میں آئٹم گانے کی جھلک بھی دکھائی گئی تھی۔

اب فلم کا ٹریلر جاری کرتے ہوئے اسے 27 مئی 2022 کو ریلیز کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بہادر پولیس افسرچوہدری اسلم کی زندگی پر فلم

’چوہدری‘ میں ایس ایس پی چوہدری اسلم کا کردار طارق اسلم کرتے دکھائی دیں گے جب کہ فلم کی دیگر کاسٹ میں شمعون عباسی، یاسر حسین، ارباز خان، عدنان شاہ ٹیپو، زارا عابد اور اصفر مانی سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔

جاری کیے گئے ٹریلر میں چوہدری اسلم کے کردار سمیت ان کا ساتھ دینے والے بہادر پولیس افسران اور اہلکاروں کے کرداروں کو بھی دکھایا گیا ہے۔

ٹریلر میں شمعون عباسی اور یاسر حسین کے کرداروں کو جھلکیاں بھی شامل ہیں۔

ٹریلر سے عندیہ ملتا ہےکہ فلم کی کہانی صرف چوہدری اسلم کے سندھ پولیس میں شمولیت سے ہوتی ہے، جس کا اختتام ان کی شہادت تک ہوتا ہے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

مزید پڑھیں: ایس ایس پی چوہدری اسلم کی زندگی پر بنی فلم کا ٹیزر جاری

’چوہدری‘ کی ہدایات عظیم سجاد نے دی ہے جبکہ کہانی ذیشان جنید نے لکھی ہے اور اسے نیہا لاج نے پروڈیوس کیا ہے۔

فلم کو ’لاج پروڈکشن‘ کے بینر تلے آئندہ برس مئی میں ریلیز کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ چوہدری اسلم نے سندھ پولیس میں 30 سال تک خدمات سر انجام دی تھیں۔

1984 میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی حیثیت سے پولیس فورس کا حصہ بننے والے چوہدری کو اپنے پیشہ ورانہ کیریئر میں بھرپور عزائم کی کئی بار قیمت چکانا پڑی۔

سن 1998 میں انہیں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر ترقی دی گئی اور اپنے کام میں پیشہ ورانہ مہارت کے باعث 2005 انہیں سپرنٹنڈنٹ کا منصب سونپا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چوہدری اسلم کی زندگی پر ایک نظر

سن 2006 میں لیاری ٹاسک فورس کے سربراہ کی حیثیت سے بدنام زمانہ ڈکیت مشتاق بروہی کے قتل کے الزام میں انہیں پابند سلاسل کر دیا گیا۔

سولہ ماہ تک جیل میں بند رہنے کے بعد دسمبر 2007 میں سندھ ہائی کورٹ نے چوہدری اسلم اور ان کے ساتھیوں کو ضمانت پر بری کر دیا۔

ایس پی انوسٹی گیشن شرقی-2 کی حیثیت سے چوہدری اسلم اور ان کے ساتھیوں نے لیاری سے تعلق رکھنے والے عبدالرحمٰن ڈکیت کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کیا۔

ستمبر 2011 میں وہ ایک بار پھر اس وقت شہ سرخیوں کی زینت بنے جب ڈیفنس سوسائٹی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہونے والے ایک حملے میں وہ بال بال بچے جبکہ اپریل 2012 میں لیاری کے جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کے لیے علاقے میں کیے جانے والے محاصرے میں بھی ان کا نام میڈیا میں زیر گردش رہا۔

اپنے پروفیشنل کیریئر میں متعدد مشکلات، کیسز اور تنازعات کا سامنا کرنے والے افسر کو 9 جنوری 2014 میں ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں