اسحٰق ڈار کی نااہلی کیلئے دائر درخواست عدم پیروی پر خارج

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2021
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نوازش پیرزادہ گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی
جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نوازش پیرزادہ گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی

عدالت عظمیٰ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف سینیٹ رکنیت سے متعلق کیس میں درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اسحٰق ڈار کی سینیٹ رکنیت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار کی سینیٹ رکنیت سے معطلی کا نوٹیفکیشن جاری

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسحٰق ڈار کا نوٹی فکیشن نہیں ہوا اس لیے ان پر 2 ماہ میں حلف نہ اٹھانے والے کی نشست خالی ہونے والے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نوازش پیرزادہ گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں ہوئے تھے، اسحٰق ڈار کو عدالت نے طلب کیا تھا لیکن وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔

اسحٰق ڈار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکل بیمار ہیں اور بیرون ملک مقیم ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے اسحٰق ڈار کی نااہلی کے لیے دائر درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔

درخواست خارج ہونے کے بعد بطور سینیٹر ممبرشپ کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم امتناع بھی ختم ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: اسحٰق ڈار کی سینیٹ انتخاب میں کامیابی چیلنج

اس حوالے سے ذرائع نے کہا کہ حکم امتناع ختم ہونے پر اسحٰق ڈار کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا اور نوٹی فکیشن جاری ہوتے ہی سابق وزیر خزانہ پر نئے آرڈیننس کا اطلاق ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اسحٰق ڈار کی جانب سے 60 روز میں پاکستان آکر حلف نہ لینے پر نشست خالی تصور ہوگی۔

خیال رہے کہ اسحٰق ڈار کی اہلیت سے متعلق کیس پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نوازش پیرزادہ نے دائر کیا تھا، جس میں ان کا مؤقف تھا کہ ایک مفرور شخص انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔

اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے اسحٰق ڈار کے وکیل سے کہا تھا کہ وہ اپنے مؤکل سے کہیں کہ وہ عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے 8 مئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، چاہے انہیں ایمبولنس میں ہی عدالت میں کیوں نہ آنا پڑے۔

مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار دل اور گردن کے مہروں کے عارضے میں مبتلا ہیں، طبی رپورٹ

تاہم 8 مئی کو ان کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سابق وزیر خزانہ کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کردی تھی۔

واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اکتوبر 2017 سے لندن میں موجود ہیں اور انہیں احتساب عدالت کی جانب سے کرپشن ریفرنس میں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

تاہم اسحٰق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے، تاہم انہوں نے اب تک حلف نہیں اٹھایا ہے۔

یاد رہے اسحٰق ڈار کو گزشتہ برس احتساب عدالت نے پیش نہ ہونے پر مفرور قرار دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں