متحدہ عرب امارات میں غیر مسلم جوڑے کو پہلا میرج لائسنس جاری

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2021
یو اے ای میں سول میرج غیر معمولی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
یو اے ای میں سول میرج غیر معمولی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

متحدہ عرب امارات نے ایک غیر مسلم جوڑے کے لیے اپنا پہلا سول میرج لائسنس جاری کردیا، لائسنس جاری کرنے کی وجہ علاقائی حریفوں پر اپنی برتری برقرار رکھنے کی خواہش ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں تقریباً ایک کروڑ میں سے 90 فیصد آبادی غیر ملکی شہریوں پر مشتمل ہے، یو اے ای ایک بڑے قدامت پسند خطے میں خود کو جدید بنانے والی قوت کے طور پر پیش کرنے کے لیے اپنے قوانین میں ترمیم کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: یو اے ای میں جنوری سے نئی قانونی اصلاحات متعارف کروانے کا اعلان

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وام‘ نے کہا کہ اماراتی دارالحکومت ابوظبی میں کینیڈا کے جوڑے نے پہلی بار غیر مسلموں کی ذاتی حیثیت سے متعلق ایک نئے قانون کے تحت شادی کی۔

وام نے کہا کہ یہ اقدام ’دنیا بھر سے مہارتوں اور تجربے کے لیے معروف منزل کے طور پر ابوظبی کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں معاون ہے‘۔

مشرق وسطیٰ اسلام، عیسائیت اور یہودیت کی جائے پیدائش ہے جہاں سول میرج غیر معمولی ہے اور یہاں عام طور پر تین توحیدی عقائد میں سے ایک کی مذہبی اتھارٹی کے تحت شادی کی جاتی ہے۔

تیونس اور الجزائر میں شہری شادیوں کی اجازت ہے۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں ‘جدت پسندی’ کو نمایاں کرنے کیلئے قوانین میں تبدیلی

خطے کے کچھ ممالک کچھ شرائط کی بنیاد پر سول یونینز کی اجازت دیتے ہیں، کچھ صرف بیرون ملک کی جانے والی سول شادیوں کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ سول شادیاں بالکل قبول نہیں کی جاتیں۔

گزشتہ سال کے اختتام میں متحدہ عرب امارات نے اپنے ترقی پسند برانڈ کو بڑھانے کے لیے سماجی آزادی مہم میں قوانین کو مزید بہتر بنایا ہے۔

ان میں غیر شادی شدہ جوڑوں کے ساتھ رہنے پر پابندی ہٹانا، شراب پر پابندیوں میں نرمی اور طویل مدتی رہائش کی پیشکش شامل تھی۔

اس ماہ کے شروع میں متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا تھا کہ وہ مغربی طرز کے مطابق ہفتہ ۔ اتوار کو ہفتے کا اختتام کرے گا۔

یکم جنوری 2022 سے یو اے ای، واحد خلیجی ملک بن جائے گا جو مسلمانوں کے اہم دن جمعہ کو کاروباری ہفتے کا اختتام نہیں کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں