کراچی میں اومیکرون کے کیسز کی تعداد 101 تک پہنچ گئی

04 جنوری 2022
پاکستان میں گزشتہ 5 روز سے مثبت کیسز کی شرح ایک سے زائد رہی ہے—فوٹو: رائٹرز
پاکستان میں گزشتہ 5 روز سے مثبت کیسز کی شرح ایک سے زائد رہی ہے—فوٹو: رائٹرز

کراچی میں کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ اومیکرون کے کیسز کی مجموعی تعداد 101 ہوگئی جبکہ صوبے بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 464 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ سے جاری اعداد وشمار کے مطابق شہر میں اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز ضلع جنوبی سے 39 اور شرقی سے 23 رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا کی پانچویں لہر تیزی سے پھیل رہی ہے، این سی او سی

بیان میں کہا گیا کہ مزید 47 افراد بھی مشتبہ طور پر اومیکرون سے متاثر ہوچکے ہیں۔

این سی او سی نے ایک روز قبل بتایا تھا کہ کراچی میں کورونا کے یومیہ مثبت کیسز کی شرح 2 فیصد سے بڑھ کر 6 فیصد ہوچکی ہے اور سب سے زیادہ مثبت کیسز بھی کراچی میں ہی ہیں۔

اجلاس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اومیکرون کے باعث کورونا وائرس کی 5ویں لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے کورونا وائرس کی صورت حال سے متعلق جاری بیان میں کہا گیا کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 464 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے 2 مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 7 ہزار 675 ہوچکی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کورونا سے مزید 64 مریض صحت یاب ہوئے صحت یاب افراد کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 68 ہزار 264 ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 82 ہزار 413 ہوچکی ہے اور اس وقت 6 ہزار 474 مریض زیر علاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی لہر کے آغاز کے واضح شواہد نظر آرہے ہیں، اسد عمر

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے سامنے آنے کے بعد کورونا کے یومیہ مثبت کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے بتایا تھا کہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 708 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔

این سی او سی کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 630 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 2 افراد انتقال کرگئے اور 641 کی حالت تشویش ناک ہے۔

ملک میں گزشتہ 5 روز سے کورونا کیسز کی شرح ایک فیصد سے زائد رہی ہے، اس کے علاوہ آخری مرتبہ 2 ماہ قبل 30 اکتوبر کو 700 سے زائد مثبت کیسز سامنے آئے تھے جن کی تعداد 733 تھی۔

این سی او سی نے کہا تھا کہ کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کا آغاز ہورہا ہے، یہ بوسٹر ڈوز 30 سال سے زائد عمر کے ان افراد کو لگائی جائے گی جنہیں ویکسین کی دوسری خوراک کم از کم 6 ماہ قبل لگائی گئی ہو۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق 20 دسمبر کو این سی او سی نے پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اومیکرون وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے 30 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے بوسٹر ڈوز کی منظوری دی تھی۔

ابتدا میں اعلان کیا گیا تھا کہ بوسٹر ڈوز لگانے کا عمل یکم جنوری سے شروع کیا جائے گا تاہم پھر یہ فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ ویکسینیشن سینٹر کے عملے نے شب و روز کام کرکے 7 کروڑ افراد کو ویکسین کی دو خوراکیں لگانے کے ہدف پورا کیا ہے اس وجہ سے نئے سال کے پہلے دو روز ویکسینیشن سینٹر بند رکھے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں