کووڈ ویکسینز کے استعمال سے قبل از وقت پیدائش کا خطرہ نہیں بڑھتا، تحقیق

05 جنوری 2022
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

حمل کے دوران کووڈ 19 ویکسینز کا استعمال بچے کی قبل از وقت پیدائش کا خطرہ نہیں بڑھاتا۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے زیرتحت ہونے والی ایک بڑی تحقیق میں ان عام توہمات کو رد کیا گیا کہ حاملہ خواتین کے لیے کووڈ 19 ویکسینز نقصان دہ ہے۔

اس تحقیق کے لیے 8 طبی اداروں میں 46 ہزار سے زیادہ خواتین کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن کے ہاں 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران بچوں کی پیدائش متوقع تھی۔

ان میں سے 20 فیصد نے کووڈ 19 ویکسینز کی کم از کم ایک خوراک کا استعمال کیا تھا اور وہ بھی حمل کی دوسری یا تیسری سہ ماہی کے دوران۔

ان خواتین کے بچوں کی پیدائش کے وقت کا موازنہ دیگر خواتین سے کیا گیا تو محققین نے قبل از وقت پیدائش کی شرح میں کوئی نمایاں فرق دریافت نہیں کیا۔

اسی طرح تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسینیشن سے بچوں میں پیدائشی طور پر کم وزن کے مسئلے کی شرح میں بھی کوئی نمایاں فرق نہیں تھا۔

سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جن کے مطابق کووڈ 19 ویکسینز محفوظ ہیں اور حاملہ خواتین کے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ کووڈ 19 سے متاثر ہونے پر کم پیدائشی وزن اور قبل از وقت پیدائش کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اگست 2021 میں ایک بڑی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے متاثر خواتین میں بیماری کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر آئی سی یو میں داخلے کا خطرہ صحت مند خواتین کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ ہوتا ہے جبکہ وینٹی لیشن کی ضرورت کا امکان 14 گنا اور موت کا خطرہ 15 گنا سے زیادہ ہوتا ہے۔

کووڈ 19 کی شکار خواتین کے ہاں بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا امکان بھی دیگر سے 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح برطانیہ کے ادارے میڈیسینز اینڈ ہیلتھ کیئر پراڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی (ایم ایچ آر اے) کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ایسے کوئی شواہد موجود نہیں جن سے ثابت ہو کہ کووڈ 19 ویکسینز کا استعمال حاملہ خواتین میں اسقاط حمل کا خطرہ بڑھاتا ہو یا بچے پیدا کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات کرتا ہو۔

ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک ایسا کوئی رجحان دیکھنے میں نہیں آیا جس سے ثابت ہوتا ہو کہ حاملہ خواتین میں کووڈ ویکسینیشن سے اسقاط حمل یا ماں کے پیٹ میں بچے کی موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح ایسے کوئی شواہد موجود نہیں جن سے عندیہ ملتا ہو کہ ویکسینز سے پیدائش کے دوران پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہو۔

بیان کے مطابق حاملہ خواتین میں ویکسینیشن کے بعد وہی ردعمل دیکھنے میں آیا جو ایسی خواتین میں نظر آیا جو حاملہ نہیں تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں