سری لنکا کی چین سے قرضوں کی ادائیگی ری اسٹرکچر کرنے کی درخواست

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2022
سری لنکا دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے —تصویر: اے ایف پی
سری لنکا دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے —تصویر: اے ایف پی

کولمبو: سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپکسا نے اپنے ملک کو مالی مشکلات سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے چین سے قرضوں کی ادائیگی کو ری اسٹرکچر کرنے کی درخواست کی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں صدارتی دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے حوالے سے بتایا گیا کہ انہوں نے یہ درخواست چینی وزیر خارجہ وینگ یی کے ساتھ کولمبو میں ایک ملاقات کے دوران کی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق سری لنکا نے چین کی جانب سے اربوں ڈالرز کے آسان قرضوں سے فائدہ اٹھایا لیکن یہ ملک اس وقت زرِ مبادلہ کے بحران کا سامنا کر رہا ہے اور دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سری لنکا کو 5 کروڑ ڈالر کی نئی دفاعی کریڈٹ لائن سہولت کی پیشکش

سری لنکن صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’صدر نے کہا کہ عالمی وبا کووڈ 19 کے تناظر میں بڑھنے والی مالی مشکلات کے حل کے طور پر اگر قرضوں کی ادائیگی کی ری اسٹرکچرنگ پر توجہ دی جائے تو یہ ملک کے لیے بہت بڑا ریلیف ہوگا‘۔

خیال رہے کہ عالمی مالیاتی مارکیٹس، ایشیائی ترقیاتی بینک اور جاپان کے بعد چین سری لنکا کا چوتھا بڑا قرض دہندہ ہے۔

گزشتہ دہائی میں چین نے شاہراہوں، بندرگاہوں، فضائی اڈے اور کوئلے کے بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے سری لنکا کو 5 ارب ڈالر سے زائد کا قرض دیا۔

تاہم ناقدین کہتے ہیں کہ ان فنڈز کا استعمال کم فوائد والے سفید ہاتھی جیسے منصوبوں میں کیا گیا جس کی چین تردید کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا: پارلیمنٹ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کرلی

بیان میں بغیر تفصیلات بتائے کہا گیا کہ ’گوٹابایا راجاپکسا نے چین سے سری لنکا کے لیے برآمدات پر ’رعایتی شرائط‘ کی بھی درخواست کی۔

سال 2020 میں سری لنکا کے لیے چین کی برآمدات کا حجم ساڑھے 3 ارب ڈالر تھا۔

سری لنکا کے صدر نے کووڈ 19 پابندیوں کی پابندیوں کے ساتھ سری لنکا میں چینی سیاحوں کو آنے کی اجازت دینے کی بھی تجویز دی۔

خیال رہے کہ چین کے وزیر خارجہ بلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو آگے بڑھانے کے لیے اتوار کے روز سری لنکا پہنچے تھے جبکہ سری لنکا زرمبادلہ اور قرضوں کے بحران سے بچنے کے لیے بیجنگ کی جانب دیکھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کرپشن پر آئی سی سی کی تحقیقات میں مدد کیلئے تیار

چینی وزیر کا دورہ ایسے وقت میں ہورہا ہے کہ جب سری لنکا کو اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے اور اس کے زرِ مبادلہ کے ذخائر ایک ارب 60 کروڑ ڈالر تک کم ہوگئے ہیں جو چند ہفتوں کی درآمدات کے لیے بھی ناکافی ہیں۔

ساتھ ہی سری لنکا پر بیرونی قرضوں کا حجم بھی سال 2022 میں 7 ارب ڈالر سے بڑھ گیا ہے جس میں جنوری میں 50 کروڑ ڈالر اور جولائی میں ایک ارب ڈالر مالیت کے بانڈز کی ادائیگی بھی شامل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں