دادو: بلیک میل کیے جانے پر ایم بی بی ایس کی طالبہ کی ’خودکشی‘

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2022
خاتون نے یہ انتہائی قدم اٹھانے سے قبل اپنے والد کو ہر بات سے آگاہ کیا—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
خاتون نے یہ انتہائی قدم اٹھانے سے قبل اپنے والد کو ہر بات سے آگاہ کیا—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

ضلع دادو کے سیتا روڈ ٹاؤن کے وارڈ-5 کے ایک گھر میں خاتون گولی لگنے سے مردہ حالت میں پائی گئی۔

خاتون کی شناخت نوابشاہ کی پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز فار ویمن میں ایم بی بی ایس کے چوتھے سال کی طالبہ عصمت راجپوت کے نام سے ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ اسے کچھ لوگوں کی جانب سے بلیک میل کیا جارہا تھا، جنہوں نے ایک جعلی نکاح نامہ تیار کیا ہوا تھا اور اس سے رقم بٹور رہے تھے۔

علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) گل بیگ کھتیاں نے اپنے ماتحت اہلکاروں کے ہمراہ خالد جمیل راجپوت کے گھر سے ان کی بیٹی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے سیتا روڈ ہسپتال منتقل کی۔

یہ بھی پڑھیں: لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج میں طالبہ کی پراسرار موت

دادو کے ایس ایس پی اعجاز احمد شیخ کے مطابق عصمت کو مبینہ طور پر شمن سولنگی نامی شخص اپنے بیٹے فیض سولنگی کے ساتھ بلیک میل کررہا تھا جس کا دعویٰ تھا کہ عصمت نے اس سے خفیہ شادی کر رکھی ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ شمن سولنگی نے عصمت سے رقم حاصل کرنے کے لیے جعلی نکاح نامہ تیار کرایا تھا۔

ایس ایس پی کے مطابق عصمت نے اپنے آپ کو گولی مار کر خودکشی کی اور تلاشی کے دوران مبینہ طور پر ان کا اپنے والد کے لیے لکھا آخری خط بھی برآمد ہوا۔

ایس ایس پی نے کہا کہ خاتون نے یہ انتہائی قدم اٹھانے سے چند روز قبل اپنے والد کو ہر بات بتائی جس کا وہ سامنا کررہی تھیں۔

مزید پڑھیں:لاڑکانہ: ڈینٹل کالج کی طالبہ کی ہاسٹل میں پراسرار موت

پولیس افسر نے کہا کہ متاثرہ خاتون کے والد خالد راجپوت کی درخواست پر جعلی نکاح نامہ تیار کرانے والے اور 2 گواہان، شمن سولنگی، فیض سولنگی اور دیگر 3 افراد کے خلاف سیتا روڈ تھانے مین مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

درخواست گزار نے اپنی بیٹی کے حوالے سے بتایا کہ وہ بلیک میلرز کو کافی پیسہ دے چکی تھیں اور صرف ایک ماہ قبل شمن سولنگی کے اکاؤنٹ میں 90 ہزار روپے جمع کروائے تھے۔

والد نے کہا کہ بیٹی کی خود کشی سے قبل ہی وہ مقامی تھانے میں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرواچکے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ انہوں نے خاتون کا لیپ ٹاپ، موبائل فون اور ڈائری کے علاوہ خودکش نوٹ قبضے میں لے کر فرانزیک معائنے کے لیے بھجوادیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ یونیورسٹی: طالبہ کی مبینہ خودکشی پر آئی جی کا نوٹس

علاوہ ازیں معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی محمد یونس رودھنانی کی سربراہی میں ایک تین رکنی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے جو 7 روز میں تفتیش کر کے اپنی رپورٹ ایس ایس پئ دادو اعجاز احمد شیخ کے سامنے پیش کرے گی۔

ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ ہسپتال ذرائع اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اکٹھا کی گئی ابتدائی معلومات سے انہیں یقین ہے کہ یہ واضح طور پر خود کشی کا کیس ہے۔

پولیس اب تک نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی اور ان کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں