شہباز شریف کے خلاف کارروائی حکومت کا خود کو بچانے کے لیے آخری قدم ہوگا، خواجہ آصف

11 جنوری 2022
مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ڈوب رہی ہے اور تنکے کا سہارا لے رہی ہے— فائل فوٹو: پی پی آئی
مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ڈوب رہی ہے اور تنکے کا سہارا لے رہی ہے— فائل فوٹو: پی پی آئی

مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت ڈوب رہی ہے اور اس کے خاتمے کا وقت قریب ہے، شہباز شریف کے خلاف کارروائی حکومت کا خود کو بچانے کے لیے آخری قدم ہوگا۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ڈوب رہی ہے اور تنکے کا سہارا لے رہی ہے، حکومت کے خاتمے کا وقت قریب ہے اور وہ سمجھ رہے ہیں کہ اس طرح ان کی بچت ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ عدالتی معاملے پر پیش گوئی نہیں کرسکتے، شہباز شریف کے خلاف کارروائی حکومت کا خود کو بچانے کے لیے آخری قدم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ وزیراعظم کو بھی معلوم تھا نواز شریف بیمار تھے، حکومت نے خود بورڈ بنایا اور بیان بھی دیے کہ نواز شریف واقعی بیمار ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے ڈاکٹر بھیج کر اپنی تسلی اور تصدیق بھی کی اور حکومت نے اپنی تمام تسلی کرنے کے بعد نواز شریف باہر جانے کی اجازت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کا علاج جاری ہے اور علاج ہونے میں وقت لگتا ہے، حکومت اس معاملے کو چیلنج کرنا چاہتی ہے تو بخوشی کرے، کوئی قدغن نہیں، ڈوبتے کو تنکے کا سہارا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری

ایوان میں ان ہاؤس تبدیلی کے آپشن سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین ان ہاؤس تبدیلی پر فیصلہ کریں گے، آئینی طریقہ یہی ہے کہ پارلیمنٹ قائم رہے اور ان ہاؤس تبدیلی لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اعتماد کھو چکی ہے پارلیمنٹ کے اندر ہی تبدیلی لائی جائے، کوئی غیر آئینی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا، آئین میں ان ہاؤس تبدیلی کا آپشن موجود ہے۔

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن کا پارلیمنٹ میں مثالی اتحاد ہے، ان ہاؤس تبدیلی سے متعلق جلد متفقہ فیصلہ ہو گا، لانگ مارچ میں پونے دو ماہ باقی ہیں، مل کر بھی کیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ کو آسانی سے پاس ہونے دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عام آدمی کی زندگی میں بلا واسطہ ٹیکسز کا سیلاب اچکا ہے، بجٹ کی آمد سے قبل لوگوں نے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے، بچوں کے دودھ اور ڈبل روٹی کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں اور ٹیکسز میں اضافہ کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایک ارب ڈالر کی خاطر عمران نیازی نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، شہباز شریف

خواجہ آصف نے کہا کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے اور کرپشن نہیں رکی، چند ماہ پہلے یوریا برآمد کرنے کی بات کررہے تھے لیکن اب اسمگلنگ شروع ہو گئی ہے اور یوریا کی اسمگلنگ کے پیچھے بھی حکومت کی نااہلی ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے نواز شریف کے معاملے میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وفاق نے طے کیا تھا کہ نواز شریف ملک سے باہر جانا چاہیں تو 7 ارب کا ضمانتی بونڈ دیں گے، اس وقت شہباز شریف نے عدالت سے رجوع کیا اور ان کی شخصی ضمانت پر نواز شریف ملک سے باہر گئے، 17 مہینے گزر جانے کے بعد یہ ثابت ہوچکا ہے کہ نواز شریف کا باہر جانا مکمل فراڈ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں