کووڈ سے حاملہ خواتین میں سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق

13 جنوری 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

جن خواتین کو حمل کے آخری ایام کے دوران کووڈ 19 کا سامنا ہوتا ہے ان میں بچے کی پیدائش سے متعلق سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایڈنبرگ، گلاسگو، ایبرڈین، Strathclyde یونیورسٹیوں، سینٹ اینڈریوز پبلک ہیلتھ اور وکٹوریہ یونیورسٹی آف ولنگٹن کی مشترکہ تحقیق میں بتایا کہ زچگی سے 28 دن قبل کووڈ سے متاثر ہونے والی حاملہ خواتین کے ہاں بچوں کی قبل از وقت پیدائش، مردہ بچے کی پیدائش اور پیدائش کے بعد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ایسا ویکسینیشن نہ کرانے والی خواتین میں زیادہ ہوسکتا ہے اور اسی وجہ سے اس گروپ میں ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔

تحقیق کے دوران اسکاٹ لینڈ کی تمام حاملہ خواتین (87 ہزار سے زیادہ) کے دسمبر 2020 سے اکتوبر 2021 کے دوران کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس عرصے میں حاملہ خواتین میں دیگر گروپس کے مقابلے میں ویکسینیشن کی شرح کم تھی۔

اکتوبر میں بچے کی پیدائش کے موقع پر 32 فیصد خواتین کی ویکسنیشن مکمل ہوئی تھی۔

اسکاٹ لینڈ میں ویکسینیشن پروگرام کے آغاز کے بعد سے 4950 حاملہ خواتین میں کووڈ کی تشخیص ہوئی جن میں سے 77 فیصد کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی۔

12 فیصد کیسز ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرنے والی یا دوسری خوراک کے استعمال کے 14 دن گزرنے سے پہلے حاملہ خواتین میں سامنے آئے، جبکہ 11 فیصد کیسز ویکسینیشن مکمل کرانے والی خواتین کے تھے۔

تحقیق میں بچوں کی اموات کے ڈیٹا کا تجزیہ بھی کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ پیدائش سے 28 دن قبل کووڈ کی شکار ہونے والی ماؤں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں اموات کی شرح ہر ایک ہزار میں سے 23 تھی۔

ویکسینیشن نہ کرانے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچے ہی ہلاک ہوئے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ حمل کے آخری ایام میں کووڈ کا شکار ہونے والی خواتین کے ہاں قبل از وقت پیدائش کی شرح 17 فیصد تھی۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ کہنا ممکن نہیں کہ کووڈ نے براہ راست اموات یا قبل از وقت پیدائش میں کردار ادا کیا کیونکہ انہیں تفصیلی کلینکل ریکارڈز تک رسائی نہیں ملی۔

تحقیق کے مطابق ویکسینیشن نہ کرانے والی خواتین کے ہسپتال پہنچنے اور آئی سی یو میں داخلہ ویکسینیشن کرانے والوں کے مقابلے میں زیادہ عام تھا۔

محققین نے کہا کہ ہمارے ڈیٹا سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ حمل کے دوران ویکسینیشن سے پیچیدگیوں کا خطرہ نہیں بڑھتا بلکہ کووڈ 19 سے ایسا ضرور ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ ویکسینز حاملہ خواتین اور بچوں کے تحفظ اور انہیں جان لیوا پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر میڈیسین میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں