کووڈ کو پھیلنے سے روکنے کیلئے فیس ماسک کی افادیت کے مزید شواہد

17 جنوری 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

فیس ماسک کو کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ایک بنیادی ٹول مانا جاتا ہے اور ایک نئی تحقیق میں اس کی افادیت کے مزید ثبوت فراہم کیے گئے ہیں۔

امریکی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ فیس ماسک ہوا میں پھیلنے والے جراثیموں جیسے کورونا وائرس کے ذرات کا فاصلہ 50 فیصد سے زیادہ کم کردیتے ہیں۔

سینٹرل فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ سماجی دوری کی کچھ گائیڈلائنز کو اس صورت میں ترک کیا جاسکتا ہے جب تمام افراد فیس ماسک کا استعمال کریں۔

تحقیق کے مطابق نتائج سے واضح شواہد ملتے ہیں کہ بغیر فیس ماسک کے 6 فٹ کی دوری سے چہرہ ڈھانپ کر 3 میٹر کی دوری بہتر ہے۔

اس تحقیق میں 21 سے 31 سال کی عمر کے 14 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور بولنے اور کھانسی کے دوران فیس ماسک یا بغیر فیس ماسک ہر سمت سفر کرنے والے ننھے ذرات اور ایروسولز (بڑے ذرات) کے فاصلے کی جانچ پڑتال کے لیے خصوصی آلات کا استعمال کیا گیا۔

ہر رضاکار کو چہرہ ڈھانپے بغیر، کپڑے کے فیس ماسک اور 3 تہوں والے سرجیکل ماسکس پہن کر 5 منٹ تک ایک جملے دہرانے اور کھانسنے کی ہدایت کی گئی۔

فیس ماسک کے بغیر بات کرنے یا کھانسنے سے ہوا میں خارج ہونے والے ذرات ہر سمت 4 فٹ دور تک پھیلتے ہیں جبکہ کپڑے کے ماسک سے چہرہ ڈھانپنے سے یہ ذرات 2 میٹر اور سرجیکل ماسک کے استعمال سے 6 انچ دور تک جاتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ وبائی امراض کے ہوا سے پھیلنے کی شرح میں کمی لانے سے لوگوں کو محفوظ رکھنے اور کووڈ و دیگر امراض کے خلاف مؤثر ردعمل میں مدد مل سکے گی۔

انہیں اس تحقیق پر کام کرنے کا خیال جیٹ propulsion پر تحقیقی کام کے باعث آیا۔

انہوں نے بتایا کہ اصول یکساں ہیں، کھانسی اور گفتگو سے خارج ہونے والے ذرات جیٹ propulsion کی طرح پھیلتے ہیں۔

اب یہ محققین تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے زیادہ افراد کو اس کا حصہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف انفیکشیز ڈیزیز میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں