آرمی اسٹاف، چینی سفیر کا سی پیک اور خطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال

20 جنوری 2022
ملاقات میں نونگ رونگ نے سی پیک منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کی ضرورت کو دہرایا — فوٹو: آئی ایس پی آر
ملاقات میں نونگ رونگ نے سی پیک منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کی ضرورت کو دہرایا — فوٹو: آئی ایس پی آر

چینی سفیر نونگ رونگ نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)، خطے کی سلامتی، دو طرفہ تعاون اور مشترکہ مفادات کے معاملات کو فروغ دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے حوالے سے کہا گیا کہ ملاقات وزیر اعظم عمران خان کے 3 سے 5 فروری تک چین کے دورے سے قبل جنرل ہیڈکوارٹرز میں کی گئی۔

تین روزہ دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان بیجنگ میں سرمائی اولمپکس 2022 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے اور مشترکہ تعلقات پر سینئر چینی رہنماؤں سے گفتگو کریں گے۔

گزشتہ سال ہونے والے حملوں کے بعد چین کے واضح خدشات سامنے آئے ہیں جس میں جولائی داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے قریب ہونے والا حملہ اور اپریل میں کوئٹہ میں واقع ہوٹل میں ہونے والا حملہ شامل ہے، اس ہوٹل میں صوبائی دارالحکومت کے دورے پر آنے والا چینی ایلچی موجود تھا۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف سے چینی سفیر کی ملاقات، 'چینی شہریوں کے تحفظ کی یقین دہانی'

دریں اثنا اسلام آباد نے داسو حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے چینی ملازمین کو معاوضہ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کے مختلف منصوبے بنائے تھے۔

چینی سفیر سے ملاقات کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے چینی منصوبوں اور ملک میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی مکمل سیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ چینی سفیر نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں میں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات پر جنرل قمر جاوید باجوہ کا شکریہ ادا کیا۔

امکان ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے سست روی کا شکار سی پیک منصوبہ، چین میں وزیر اعظم کی ملاقاتوں کا حصہ ہوگا۔

سی پیک کی سست روی کی دیگر وجوہات میں سے ایک کورونا وائرس کی عالمی وبا ہے جس کے بعد کوئی بڑا چینی وعدہ سامنے نہیں آیا، چینی پاور پلانٹس کی 230 ارب روپے کی ادائیگیاں بھی التوا کا شکار ہیں اور کراچی ۔ پشاور ریلوے لائن (ایم ایل ون) کی تزئین و آرائش کے مالیاتی فنڈز بھی تاخیر کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا دورہ کابل، اشرف غنی سے ملاقات، افغان امن عمل کی حمایت کا اعادہ

بیان میں کہا گیا کہ نونگ رونگ نے 'سی پیک کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جاری منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کی ضرورت کو دہرایا'۔

ملاقات میں خصوصی طور پر افغانستان کے زمرے میں خطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے سفیر کو بتایا کہ پاکستان نے ہمیشہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ خطے کے امن میں تعاون کا عزم کیا ہے۔

پاک فضائیہ کے سربراہ کی جمہوریہ چیک کے ایلچی سے ملاقات

دوسری جانب جمہوریہ چیک کے سفیر ٹومس سمیٹنکا نے پاک فضائیہ کے ہیڈکوارٹرز میں چیف آف ایئر اسٹاف ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے آرمی چیف، سربراہ آئی ایس آئی کی ملاقات

بیان میں کہا گیا کہ ٹومس سمیٹنکا نے پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور سالوں سے حاصل ہونے والی کامیابی پر ان کی تعریف کی۔

ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے پی اے ایف اور جمہوریہ چیک کی ایئر فورس کے درمیان موجود تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف امور اور پیشہ ورانہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں