سینٹرل جیل کراچی میں قتل کے جرم میں عمرقید کی سزا پانے والے قیدی نے ہائرسیکنڈری اسکول کے گزشتہ برس کے امتحانات میں اول پوزیشن حاصل کی، جس کے بعد اسکالرشپ کے بھی حق دار قرار پایا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 35 سالہ سید نعیم شاہ نے گزشتہ برس کراچی بورڈ میں پرائیویٹ امیدوار کی حیثیت سے امتحان میں حصہ لیا اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں قتل کے سزا یافتہ مجرم کا کارنامہ

بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے پر انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان (آئی سی اے پی) سے مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ بھی حاصل کرلی۔

سید نعیم شاہ نے کہا کہ 'جیل میں رہتے ہوئے جو کامیابی حاصل کی ہے وہ اگر کسی کو مکمل اعتماد نہ ہوتو حاصل کرنا ممکن نہیں ہے'۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کراچی جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں جہاں تقریباً 6 ہزار قیدی موجود ہے جبکہ صرف 2 ہزار 400 مجرمان کی گنجائش موجود ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان بھر میں تمام جیل 130 فیصد گنجائش کے ساتھ ہیں اور وینٹیلیشن کا ناقص نظام ہے، بستروں کی تعداد انتہائی محدود ہے، دواؤں تک محدود رسائی، محفوظ پانی اور غسل کی سہولیات انتہائی ناقص ہیں۔

جیل کے گراؤنڈ میں ہونے والی کلاس کے اندر بات کرتے ہوئے نعیم شاہ نے کہا کہ وہ اسکول میں بچوں کی طرح خوش ہے کیونکہ ان کا خاندان تعلیم کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کی جیلوں میں 60 فیصد سے زائد افراد بغیر کسی سزا کے قید ہیں، رپورٹ

جیل میں تعلیم حاصل کرنے والے دیگر بڑی عمر کے قیدی بھی نعیم شاہ کی حوصلہ افزائی کرتے تھے اور امتحان کی تیاری میں ان کی مدد کرتے تھے۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل سعید سومرو کا کہنا تھا کہ نعیم شاہ سینٹرل جیل کراچی میں تعلیم حاصل کرنے والے ایک ہزار 200 قیدیوں میں سے ایک ہے لیکن ان کی کامیابی غیرمعمولی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا نتیجہ ہماری کامیابی کے مترادف ہے کیونکہ ان کو تعلیم کا موقع دینا، کتابیں اور دیگر میٹریل فراہم کیا گیا۔

واضح رہے کہ نعیم شاہ کو 2010 میں فائرنگ اور ذاتی دشمنی میں دوسرے آدمی کو قتل کرنے کے جرم میں 2018 میں عمر قید (25 سال) کی سزا سنائی تھی، جس میں ٹرائل کے دوران حراست میں گزارے گئے سال، تعلیمی کامیابیوں کے دوران گزرا ہوا وقت، اچھا رویہ اور خون کے عطیات دینے کے باعث انہیں 6 سال کی قید کی چھوٹ دی گئی ہے۔

آئی سی اے پی کے عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نعیم شاہ کو اسکالرشپ باقاعدہ طور پر حاصل کرنے کے لیے ایک انٹرنس امتحان پاس کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ روپے کی اسکالرشپ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں پہلی چار پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو بلا تفریق دی جاتی ہے چاہے وہ جیل میں ہوں یا جیل سے باہر موجود ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ملک بھر کی جیلوں میں گنجائش سے 15 ہزار 500 قیدی زیادہ ہیں‘

نعیم شاہ کا کہنا تھا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ جیل میں رہتے ہوئے یہ اسکالرشپ جاری رکھنے میرے لیے مشکل ہوگا' کیونکہ ٹیکنیکل اور اسپیشلائزڈ سبجیکٹس کی تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں۔

امتحان میں کامیابی سے قبل ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے جو ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے۔

نعیم شاہ نے کہا کہ 'میں صدر پاکستان، وزیراعظم، سندھ کے انتظامی سربراہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ میری سزا معاف کردیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں