ہنگو میں تیل نکالنے والی کمپنی کا محافظ قتل، سپروائزر اغوا

اپ ڈیٹ 28 جنوری 2022
محکمہ انسداد دہشت گردی نے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں — فائل فوٹو: اے پی
محکمہ انسداد دہشت گردی نے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں — فائل فوٹو: اے پی

خیبر پختونخوا ضلع ہنگو کی تحصیل تھل میں تیل تلاش کرنے والی کمپنی کی تنصیب پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور ایک سپروائزر کو اغوا کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینئر پولیس اہلکار سعادت خان نے بتایا کہ ایم او ایل پاکستان کی تنصیب پر مسلح حملے میں قریبی رہائشی کالونی اور کئی سولر پلیٹس کو نقصان پہنچا۔

پولیس افسر نے جاں بحق ہونے والے گارڈ کی شناخت قابل بادشاہ اور مغوی سپروائزر کا نام عصمت اللہ بتایا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: بونیر میں لینڈ سلائیڈنگ، 9 مزدور جاں بحق

محکمہ انسداد دہشت گردی نے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ پولیس نے بدھ کی رات حملے کے فوراً بعد دہشت گردوں کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا تھا جو جمعرات کی رات دیر تک جاری رہا۔

تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ دشوار گزار پہاڑی علاقے کی وجہ سے دہشت گردوں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

دوسری جانب ایم او ایل پاکستان نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ 'خیبر پختونخوا میں تال بلاک میں ہمارے ایک پیداواری کنویں پر سیکیورٹی کا واقعہ پیش آیا'۔

مزید پڑھیں:کوہاٹ: پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار شہید

بیان میں بتایا گیا کہ کنویں پر مسلح حملے کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی گارڈ جان کی بازی ہار گیا جبکہ ایک اور اہلکار لاپتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ 'ایم او ایل پاکستان ایک قیمتی جان کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ اور جاں بحق ہونے والوں کے خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں