• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:58pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 4:02pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:58pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 4:02pm

شوبز شخصیات کا فلم کی پابندی پر’جسٹس فار جاوید اقبال مووی‘ کا ٹرینڈ

شائع January 31, 2022
پنجاب میں پابندی کے بعد باقی ملک میں بھی فلم کو ٹیم نے ریلیز نہیں کیا—فوٹو: یاسر حسین ٹوئٹر
پنجاب میں پابندی کے بعد باقی ملک میں بھی فلم کو ٹیم نے ریلیز نہیں کیا—فوٹو: یاسر حسین ٹوئٹر

حکومت پنجاب کی جانب سے یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم ہارر تھرلر فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' پر پابندی لگانے کے خلاف شوبز شخصیات نے احتجاج کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ٹرینڈ شروع کردیا۔

حکومت پنجاب نے بدنام زمانہ سیریل کلر ’جاوید اقبال’ کی زندگی پر بنائی گئی فلم کی ریلیز پر 26 جنوری کو پابندی لگائی تھی۔

صوبائی فلم سینسر بورڈ نے فلم کی ریلیز سے محض 2 دن قبل اس کی نمائش پر پابندی لگائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’جاوید اقبال’ کی زندگی پر بنی فلم پر پنجاب میں پابندی

پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے نمائش کی پابندی لگائے جانے کے بعد فلم کو باقی ملک میں بھی ریلیز نہیں کیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کی ٹیم نے 27 جنوری کو ّ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کا کراچی میں پریمیئر بھی کیا تھا اور فلم کو شوبز شخصیات اور میڈیا سے وابستہ افراد کو دکھایا بھی گیا تھا۔

فلم کی نمائش پر پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بعد ابتدائی طور پر یاسر حسین نے ’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی تو باقی شخصیات نے بھی ٹرینڈ میں حصہ لیا۔

یاسر حسین کے علاوہ فلم کی مرکزی اداکارہ عائشہ عمر نے بھی پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کیے جانے پر انسٹاگرام پوسٹ کرتے ہوئے ’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا اور صوبائی حکومت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔

یاسر حسین کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے بھی ’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر پوسٹس کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلم انڈسٹری کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

اداکار علی رحمٰن خان نے بھی یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم کی نمائش پر پابندی لگانے پر آواز اٹھائے اور انہوں نے بھی ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ ہمیں ذاتی خواہشات سے بالاتر ہوکر کام کرنا پڑے گا اور ہمیں ہر حال میں سچی کہانیوں پر مبنی فلموں اور ڈراموں کو اجازت دینی ہوگی۔

عثمان خالد بٹ نے بھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کیے جانے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر ریلیز کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ جب تمام سینسر بورڈز نے فلم کو نمائش کی اجازت دے دی تھی تو پھر آخر میں فلم کے خلاف کہاں سے شکایات آئیں؟۔

شوبز شخصیات کے علاوہ عام افراد نے بھی یاسر حسین اور اقرا عزیز کی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کیے جانے کے خلاف آواز اٹھائی اور انہوں نے بھی فلم کو جلد ریلیز کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 9 اکتوبر 2024
کارٹون : 8 اکتوبر 2024