کورونا وائرس کا علاج کرنے والی ادویات کی قلت پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2022
وزیر اعلیٰ نے ادویات کی پروڈیکشن بڑھانے کے لیے انتظامیہ کو مینوفیکچرر سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعلیٰ نے ادویات کی پروڈیکشن بڑھانے کے لیے انتظامیہ کو مینوفیکچرر سے رابطہ کرنے کی ہدایت دی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں بخار کی ادویات کی قلت پر نوٹس لیتے ہوئے ہیلتھ سیکریٹری سے معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ میڈیکل اسٹورز پر بخار کی ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ ادویات کی پروڈکشن بڑھانے کے لیے انتظامیہ مینوفیکچررز سے رابطہ کریں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے کورونا وائرس کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات کی قلت کی سخت مذمت کی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کے علاج کیلئے پاکستان میں روایتی چینی ادویات کا ٹرائل کامیاب

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے علیحدہ علیحدہ بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کی پانچویں لہر کے دوران ادویات کا مارکیٹوں سے غائب ہوجانا انتہائی شرم ناک ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وہ حکومت جو سیاسی ’بلیک میلنگ‘ سے آئی ہے اس نے بخار کی ادویات، لیکویفائیڈ نیچرل گیس(ایل این جی)، کھاد اور دیگر ضروری اشیا کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کی اجازت دی۔

حمزہ شہباز نے بھی مارکیٹ میں ادویات کی عدم دستیابی پر تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’نااہل‘ حکومت بخار میں استعمال ہونے والی عام دوا کی بلا تعطل فراہمی بھی یقینی نہیں بنا سکی اور ادویات بلیک مارکیٹ میں فروغ کی جارہی ہیں۔

نجی ادارے پی سی آر ٹیسٹ پر اضافی رقم وصول کرنے لگے

حکومت کی جانب سے نجی لیبارٹریز کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی قیمت 4 ہزار 800 روپے مقرر کرنے کے باوجود بھی نجی شعبہ نے ٹیسٹ کی قیمت میں کمی نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: مارکیٹس میں 60 سے زائد انتہائی اہم ادویات کی قلت

یہ رقم کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے ٹیسٹ کے پیش نظر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے مقرر کی گئی تھی اور اضافی قیمت طلب کرنے پر لیبارٹریز اور ہسپتالوں کے خلاف کارروائی کی تنبیہ کی گئی تھی۔

لیبارٹریز کو خبردار کیا گیا تھا کہ خلاف ورزی کی صورت میں ان پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

تاہم ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اقدامات کا نفاذ یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے اور ان کی تنبیہ کا بھی نجی شعبہ جات پر کوئی اثر نہیں ہوا، جیل روڈ پر واقع ایک نجی لیبارٹری میں اب بھی پی سی آر ٹیسٹ کے لیے 6 ہزار 500 وصول کیے جارہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں