صاف پانی کمپنی ریفرنس: لیگی رہنما قمر الاسلام راجا سمیت 16 ملزمان بری

31 جنوری 2022
شہباز شریف نے عدالتی فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ سیاسی انتقام کی دھند بتدریج چھٹ رہی ہے — فوٹو: فیس بک
شہباز شریف نے عدالتی فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ سیاسی انتقام کی دھند بتدریج چھٹ رہی ہے — فوٹو: فیس بک

احتساب عدالت لاہور نے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں بریت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کمپنی کے سابق چیئرمین و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما قمر الاسلام راجا سمیت 16 ملزمان کو بری کردیا۔

احتساب عدالت لاہور میں زیر سماعت صاف پانی کمپنی ریفرنس میں جج ساجد علی اعوان نے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا، ملزمان پر صاف پانی کمپنی کیس میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کرنے کا الزام تھا۔

صاف پانی کمپنی کرپشن ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیٹی اور داماد اشتہاری ہیں، عدالت نے دونوں ملزمان کو عدالت پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صاف پانی اسکینڈل: شہباز شریف کی بیٹی، داماد کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم جاری

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے احتساب عدالت سے صاف پانی کمپنی ریفرنس میں پارٹی کے رہنما قمر الاسلام راجا سمیت 16 ملزمان کی بریت کے فیصلے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سابق ایم پی اے قمرالاسلام راجا، وسیم اجمل سمیت 16 ملزمان کی صاف پانی ریفرنس میں بریت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام کی دھند بتدریج چھٹ رہی ہے اور سچائی کی روشنی بڑھتی جا رہی ہے، بہادری و ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے والے ساتھیوں پر فخر ہے، اس کامیابی پر انہیں بہت بہت مبارک۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ الحمدللہ، شہباز شریف کی عوامی خدمت اور ایمانداری قانون اور عوام کی عدالت میں ایک بار پھر ثابت ہوئی۔

مریم اورنگزیب کا اپنے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہنا تھا کہ صاف پانی کیس میں ثابت ہوا کہ سب سے کم بولی دینے والی کمپنی سے بھی 20 کروڑ روپے کم کرائے گئے لہٰذا اس کیس میں کرپشن ہونے کا تمام عمرانی افسانہ سراسر جھوٹ اور سیاسی انتقام ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: صاف پانی اسکینڈل: ’زیر حراست ملزم نے شہباز شریف کے خلاف ثبوت فراہم کردیے‘

واضح رہے کہ نیب نے 3 دسمبر 2018 کو صاف پانی کمپنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا، عدالت نے بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا جو آج سنایا گیا۔

نیب لاہور نے چیئرمین نیب کے حکم پر صاف پانی اسکینڈل کی انکوائری شروع کر رکھی تھی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے پنجاب میں صاف پانی کرپشن کیس میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا۔

ریفرنس میں نیب لاہور نے صاف پانی کمیشن کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) وسیم اجمل، سابق کنوینر انجینئر قمرالاسلام سمیت 20 افراد کو نامزد کیا تھا۔

دیگر ملزمان میں خالد ندیم بخاری، ظہور احمد ڈوگر، ناصر قادر بھدل، ظہیر الدین، محمد علی شیخ ، سلیم اختر، مسرور احمد ،محمد تحسین، نورالدین غوری، مسعود اختر، میجر ریٹائرڈ خالد خان، کرنل (ر) طاہر مقبول، میجر (ر) عدنان آفتاب خان، مسعودالحسن کاظمی، معین الدین، محمد یونس اور وارث ملک شامل ہیں۔

صاف پانی کمپنی انکوائری میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، ان کے داماد علی عمران، سابق صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث اور سابق رکن صوبائی اسمبلی وحید گل نے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

مزید پڑھیں: صاف پانی کرپشن کیس کی تحقیقات مکمل، احتساب عدالت میں ریفرنس دائر

ابتدائی ریفرنس میں نامزد ملزمان پر 34 کروڑ 58 لاکھ 28 ہزار روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔

نیب کی جانب سے دائر ابتدائی ریفرنس میں 20 ملزمان کے خلاف 39 گواہان کو شامل کیا گیا تھا۔

ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ نامزد ملزمان نے واٹر فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب میں 13 کروڑ 6 لاکھ 4 ہزار روپے، سول ورکس اور درخواستوں کی وصولی سمیت دیگر مد میں 13 کروڑ 32 لاکھ 80 ہزار جبکہ سولر ورکس اور ان کی قیمتوں کے سلسلے میں 8 کروڑ 19 لاکھ 44 ہزار روپے کی کرپشن کی۔

تبصرے (0) بند ہیں