کینسر ایسے امراض کے گروپ کے لیے استعمال ہونے والا لفظ ہے جو جسم کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتے ہیں۔

کینسر کی ایک نمایاں خاصیت خلیات کی بے قابو نشوونما ہے جو جسم کے ملحقہ حصوں پر حملہ آور ہوکر دیگر اعضا تک پھیل جاتے ہیں اور عموماً سرطان سے موت کی بنیادی وجہ یہی پھیلاؤ ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے بتایا کہ ایک تخمینے کے مطابق 2021 میں 2 کروڑ افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی جبکہ ایک کروڑ افراد اس کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی 4 فروری کو کینسر کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے عالمی دن منایا جارہا ہے۔

اس موقع پر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک اور بیان میں بتایا کہ دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ کینسر ہے جس کے باعث 2020 میں لگ بھگ ایک کروڑ اموات ہوئیں۔

2020 میں سب سے زیادہ نئے کیسز بریسٹ کینسر کے سامنے آئے جن کی تعداد 22 لاکھ 60 ہزار تھی، جس کے بعد پھیپھڑوں کے سرطان رہا جس کی تشخیص22 لاکھ 10 ہزار افراد میں ہوئی۔

قولون اور ریکٹم کینسر 19 لاکھ 30 ہزارکیسز کا باعث بنا، مثانے کے کینسر کے 14 لاکھ 10 ہزار، جلد کے کینسر کے 10 لاکھ 20 اور معدے کے کینسر کے 10 لاکھ 9 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔

عالمی ادارے کے مطابق پھیپھڑوں کا کینسر 2020 میں سب سے زیادہ اموات کا باعث بنا جس کے باعث 18 لاکھ مریض ہلاک ہوئے۔

قولون و ریکٹم کینسر سے 9 لاکھ 16 ہزار، جگر کے کینسر سے 8 لاکھ 30 ہزار، معدے کے کینسر سے 7 لاکھ 69 ہزار اور بریسٹ کینسر سے 6 لاکھ 85 ہزار اموات ہوئیں۔

ہر سال 4 لاکھ بچے کینسر سے متاثر ہوتے ہیں۔

کینسر کی وجوہات کیا ہیں

کینسر اس وقت ابھرتا ہے جب عام خلیات ٹیومر سیلز میں تبدیل ہوجاتے ہیں جو مراحل پر مبنی عمل ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے الٹرا وائلٹ ریڈی ایشن، تمباکو نوشی، الکحل اور دیگر کے استعمال کے کیمیائی اثرات اور مخصوص وائرسز، بیکٹریا یا پیراسائیٹس انفیکشن۔

کینسر کا امکان عمر بڑھنے کے ساتھ ڈرامائی حد تک بڑھ جاتا ہے کیونکہ عمر بڑھنے سے مخصوص کینسر کا شکار بنانے والے عناصر سے متاثر ہونے کا امکان بھی بڑھتا ہے۔

خطرہ بڑھانے والے عناصر

تمباکو نوشی، الکحل کا استعمال، ناقص غذا، جسمانی طور پر متحرک نہ رہنا اور فضائی آلودگی کینسر اور دیگر غیر متعدی امراض کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔

غریب اور متوسط ممالک میں کچھ دائمی امراض بھی کینسر کا خطرہ بڑھانے کا باعث بن جاتے ہیں، جیسے ہیپٹاٹائٹس بی اور سی، ایچ پی وی سے جگر اور cervical سرطان کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ایچ آئی وی وائرس cervical کینسر کا خطرہ 6 گنا بڑھا دیتا ہے۔

کینسر کے بوجھ میں کمی

کینسر کے 30 سے 50 یصد کیس ایسے ہوتے ہیں جن کی روک تھام ممکن ہوتی ہے اور طرز زندگی کے عناصر سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔

کینسر کے بوجھ کو مرض کی جلد تشخیص اور مناسب علاج و نگہداشت بھی کم کیا جاسکتا ہے، کیونکہ سرطان کی بیشتر اقسام کا علاج ابتدائی سطح پر ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

اپنا تحفظ کیسے کریں؟

تمباکو نوشی سے گریز

صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنا

صحت بخش غذا بشمول پھلوں اور سبیوں کا استعمال

جسمانی سرگرمیوں یا ورزش کو معمول بنانا

الکحل کا استعمال نہ کرنا

ایچ بی سی اور ہیپاٹائٹس س تحفظ کے لیے ویکسینیشن کرانا (اگر آپ ویکسینیشن کے لیے تجویز کردہ گروپ کا حصہ ہوں)

الٹرا وائلٹ ریڈی ایشن سے بچنا یعنی بہت زیادہ دھوپ میں گھومنے سے گریز یا احتیاطی تدابیر اختیار کرکے نکلنا

باہر اور چاردیواری کے اندر فضائی آلودگی سے بچنے کی کوشش کرنا

ionizing ریڈی ایشن سے بچنا

تبصرے (0) بند ہیں