کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستانی پارٹنر کی ٹوئٹ پر 'ہنڈائی' کی معذرت

08 فروری 2022
یہ تنازع اتوار کو پاکستان کی جانب سے سالانہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کے ایک دن بعد شروع ہوا — فائل فوٹو / رائٹرز
یہ تنازع اتوار کو پاکستان کی جانب سے سالانہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کے ایک دن بعد شروع ہوا — فائل فوٹو / رائٹرز

جنوبی کوریا کی کمپنی ’ہنڈائی موٹر‘ نے کہا ہے کہ انہیں اپنے پاکستانی پارٹنر کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی اس غیر مجاز ٹوئٹ کے ذریعے بھارتیوں کے جذبات مجروح ہونے پر دل کی گہرائیوں سے افسوس ہے جس میں بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے لوگوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ہنڈائی نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ ’کاروباری پالیسی کے تحت ہنڈائی موٹر کمپنی کسی مخصوص علاقے میں سیاسی یا مذہبی مسائل پر تبصرہ نہیں کرتی‘۔

کمپنی نے کہا کہ پاکستان میں اس کے آزادانہ ملکیت والے ڈسٹری بیوٹر نے اپنے اکاؤنٹس سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے متعلق غیر مجاز سوشل میڈیا پوسٹس کیں اور ہنڈائی برانڈ کی شناخت کا غلط استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں کی حمایت پر بھارت میں کارساز کمپنی ’ہنڈائی‘ کے بائیکاٹ کا مطالبہ

ہنڈائی نے کہا کہ اس غیر مجاز سوشل میڈیا سرگرمی سے بھارت کے لوگوں کے جذبات مجروح ہونے پر ہمیں گہرا افسوس ہے، ہم نے آئندہ دوبارہ ایسے کسی عمل کا راستہ روکنے کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔

ہنڈائی کی جانب سے معافی اس وقت سامنے آئی ہے جب اسے بھارت میں ان سیکڑوں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بائیکاٹ کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا، جو پورے کشمیر کو بھارت کا حصہ سمجھتے ہیں جبکہ پاکستان اس مؤقف کو مسترد کرتا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے کہا تھا کہ کمپنی کو دہائیوں پرانے تنازع میں بھارت کے مؤقف سے متعلق غیر حساس رویہ اپنانے پر معافی مانگنی چاہیے۔

بھارت میں ماروتی سوزوکی کے بعد ہنڈائی گاڑیوں کا دوسرا سب سے بڑا فروخت کنندہ ہے، کمپنی نے گزشتہ مالی سال میں ملک بھر میں تقریباً 5 لاکھ گاڑیاں فروخت کیں اور 10 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں برآمد کیں، جو اسے بھارت میں گاڑیوں کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بناتی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کے تجارتی بائیکاٹ کے باوجود ملائیشین وزیراعظم کشمیر کے بیان پر قائم

یہ تنازع اتوار کو پاکستان کی جانب سے سالانہ یوم یکجہتی کشمیر منانے کے ایک دن بعد شروع ہوا۔

پاکستان میں ہنڈائی کمپنی کے پارٹنر ’نشاط گروپ‘ کی جانب سے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کی قربانیوں کی یاد میں پوسٹس ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر شائع کی گئیں۔

پاکستان کے سب سے بڑے کاروباری ادارے نشاط گروپ نے اس معاملے پر تبصرے کے لیے رائٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

جنوبی کوریا کے سفیر بھارت طلب

دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ نے جنوبی کوریا کے سفیر کو طلب کرکے سوشل میڈیا پوسٹ پر بھارتی حکومت کی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔

بھارتی خبر رساں ایجنسی 'اے این آئی' کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے اپنے کوریائی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بھی اس پوسٹ پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپر ہیرو فلم میں کشمیر کو ’متنازع علاقہ‘ دکھانے پر بھارتی شہری برہم

بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ’دیگر کئی مسائل پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ کورین وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے بھارتی حکومت اور عوام کو پہنچنے والے دکھ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔'

اس کے علاوہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں بھارت کے سفیر نے اس معاملے پر وضاحت طلب کرنے کے لیے ہنڈائی ہیڈکوارٹرز سے رابطہ کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں