سندھ: جبری رخصت کے بعد دو جامعات کے وائس چانسلرز کے خلاف تحقیقات کا آغاز

اپ ڈیٹ 15 فروری 2022
کمیٹی کو 45 روز میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت دی گئی ہے — فائل فوٹو: اے پی
کمیٹی کو 45 روز میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت دی گئی ہے — فائل فوٹو: اے پی

وزیر اعلیٰ کی جانب سے دو سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کو جبری طور پر رخصت پر بھیجنے اور ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے بعد متعلقہ اداروں کے 2 پروفیسرز نے قائم مقام وائس چانسلر کا عہدہ سنبھال لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک کمیٹی بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری (بی بی ایس یو ایل) کے وائس چانسلر پروفیسر اختر بلوچ کے خلاف طالبات کو ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کرے گی، جبکہ دوسری کمیٹی محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (ایس ایم بی بی ایم یو) لاڑکانہ کی پروفیسر انیلا رحمٰن کے خلاف غفلت اور بدانتظامی کے الزامات کو دیکھے گی۔

تحقیقاتی کمیٹی کو الزامات کی تحقیقات کرتے ہوئے 45 روز میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت دی گئی ہے، اس دوران قائم مقام وائس چانسلرز جامعات میں ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔

مزید پڑھیں: طالبات ہراسانی کیس: لاڑکانہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر عہدے سے برطرف

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’بی بی ایس یو ایل کے وی سی پروفیسر اختر بلوچ کے خلاف لگائے گئے ہراسانی کے الزامات کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے سامنے پیش کیا گیا۔'

وزیر اعلیٰ نے اپنے اختیارات کو بروکار لاتے ہوئے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹ (ترمیمی) ایکٹ 2018 کے تحت بے نظیر بھٹو شہید یونیوسٹی لیاری کے ایکٹ 2009 کے سیکشن 12 کے ذیلی سیکشن 3 کے تحت تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جس میں درج ذیل اراکین اور شرائط شامل کی گئی ہیں۔

کمیٹی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ڈی یو ایچ ایس) کے وائس چانسل پروفیسر سعید قریشی کی سربراہی میں تحقیقات کرے گی، جس میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدر آباد کی وائس چانسلر پروفیسر طیبہ ظریف، ڈی یو ایچ ایس کے پروفیسر نزلی حسین شامل ہیں۔

ایک اور اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر انیلا عطا الرحمٰن کے خلاف بنائی جانے والی کمیٹی کی سربراہی بھی پروفیسر ڈی یو ایچ ایس کے وی سی محمد سعید قریشی کریں گے۔

مزید پڑھیں: میڈیکل افسر ہراسانی کیس: سینئر افسران، یونیورسٹی حکام عدالت میں طلب

قائد عوام یونیورسٹی آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (کوئسٹ) نواب شاہ کے وی سی ڈاکٹر رضا سمو کمیٹی کے کنوینر ہوں گے، کمیٹی میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کی سرجری اینڈ الائیڈ سائنسز کی فیکلٹی ڈین پروفیسر ساجدہ یوسفانی بھی شامل ہوں گی۔

دوسری کمیٹی ایس ایم بی بی ایم کیو لاڑکانہ کی پروفیسر انیلا عطا الرحمٰن کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے گی۔

12 فروری کو جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ دوسری کمیٹی ڈاکٹر انیلا عطا الرحمٰن پر غفلت، بدانتظامی کے الزامات پر تحقیقات کرے گی، جس کے نتیجے میں لاڑکانہ کے چانڈا میڈیکل کالج کے ہوسٹل میں طلبہ کی ہلاکت کا المناک واقعہ پیش آیا تھا۔

کمیٹی آڈٹ کے نتیجے میں سامنے آنے والی متعدد بے ضابطگیوں کے حوالے بھی تفتیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ یونیورسٹی: طالبہ کی مبینہ خودکشی پر آئی جی کا نوٹس

حکومتی ہدایات کے مطابق ڈی یو ایچ ایس کے گریڈ 22 کے پروفیسر امجد سراج میمن کو بی بی ایس یو ایل جبکہ پروفیسر حکیم علی ابڑو کو ایس ایم بی بی ایم یو کے قائم مقام وائس چانسلر کے عہدے پر فائز کیا جائے گا۔

پروفیسر حکیم علی ابڑو فی الحال میڈیسن فیکلٹی کا حصہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں